?️
سچ خبریں: 2021 میں کابل سے نیٹو کے انخلاء کے بعد، امریکہ نے اپنی تزویراتی موجودگی کو بحال کرنے اور افغانستان میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے کارروائی کی ہے، جب کہ بیجنگ، بدلے میں، بڑی سرمایہ کاری کے ساتھ ملک میں اپنی پوزیشن مستحکم کر رہا ہے اور طالبان کے ساتھ تعلقات مضبوط کر رہا ہے۔
"کارڈیل” کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ 2021 میں امریکہ اور نیٹو کے کابل سے انخلا کے بعد سے افغانستان شدید علاقائی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا ہے۔ طالبان کی زیر قیادت حکومت نے کان کنی اور مواصلات میں اربوں ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا ہے، جب کہ چین اور روس کے ساتھ اس کے تعلقات گہرے ہوئے ہیں اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے افغانستان کی اہم معدنیات تک بیجنگ کی رسائی کو منقطع کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔
چین اب تک افغانستان کے کان کنی، تیل اور زرعی شعبوں میں 14 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کر چکا ہے۔ اس نے ایک وسیع حکمت عملی کے حصے کے طور پر افغانستان کے ساتھ واخان بارڈر کو بھی دوبارہ تعمیر کیا ہے۔ طالبان پر بیجنگ اور ماسکو کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا نتیجہ نکلتا دکھائی دے رہا ہے۔ افغانستان نے مئی میں اعلان کیا کہ وہ ڈالر پر پابندی کے منصوبے میں شامل ہونے اور یوریشین دونوں طاقتوں کے ساتھ مقامی کرنسی ٹریڈنگ میکانزم تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
دریں اثنا، پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے بعد، چین نے علاقائی مساوات کو متوازن کرنے کے لیے فوری مداخلت کی ہے۔ پاک بھارت سرحدی جھڑپوں کے چند دن بعد ہی بیجنگ نے کابل اور اسلام آباد کے حکام کو مذاکرات کے لیے طلب کیا۔
21 مئی کو چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے بیجنگ میں پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی کے درمیان غیر رسمی بات چیت کی میزبانی کی۔ چینی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق، دونوں فریقوں نے وسیع پیمانے پر سفارتی تعلقات کی بحالی اور دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔
افغانستان چین کے لیے کیوں اہم ہے؟
سب سے پہلے، افغانستان چین کے اپنے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آیی) کی مغرب کی طرف توسیع کے لیے اہم ہے۔ دوسرا، ملک کے لیتھیم، تانبے اور لوہے کے وسیع ذخائر چین کی ٹیکنالوجی کی صنعت کی کلید ہیں۔ تیسرا، بیجنگ افغانستان میں کسی بھی ہندوستانی موجودگی کی مخالفت کرتا ہے۔ بالآخر، سلامتی کے مفادات چین کو طالبان کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔

جب واشنگٹن نے فروری میں اعلان کیا کہ وہ افغانستان میں اپنا اثر و رسوخ بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، تو بیجنگ کی کابل میں خود کو قائم کرنے کی کوششیں تیز ہوگئیں۔ یہ کوشش اس وقت تیز ہوئی جب امریکی صدر نے مئی میں اس بات کی نشاندہی کی کہ افغانستان میں بگرام ایئر بیس چین کی جوہری میزائل سازی کی تنصیبات سے صرف ایک گھنٹے کے فاصلے پر ہے۔
ٹرمپ نے، یہ بتاتے ہوئے کہ اُن کے منصوبے اڈے پر چین کے آپریشنل کنٹرول کو روکنے کے لیے تھے، واضح کیا: "ہمیں یہ اڈہ رکھنا چاہیے تھا۔” چین اگلے دروازے پر اپنے ہتھیاروں کو بڑھا رہا ہے، اور ہم نے بگرام چھوڑ دیا۔
لیکن طالبان نے بگرام میں چین کی موجودگی کی تردید کی ہے، اور طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا: "یہ دعوے کہ چین ایئربیس کو کنٹرول کرتا ہے "بے بنیاد معلومات پر مبنی ہے” اور یہ کہ بگرام پر چین کا نہیں طالبان کا کنٹرول ہے۔ یہاں کوئی چینی افواج نہیں ہیں اور ہمارا کسی ملک کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔
بگرام ایئر بیس اور نیو گریٹ گیم کی تعمیر نو
دو بڑے محاذوں (یوکرین اور غزہ میں) پر امریکہ کی مصروفیات کے خاتمے کے باوجود، واشنگٹن چین کی سپلائی چینز کو نشانہ بنانے اور 2021 میں کھوئی ہوئی اسٹریٹجک پوزیشنز کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے فعال طور پر اپنے اقدامات کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
رپورٹس کے مطابق امریکہ اور طالبان کے تعلقات میں بہتری 2024 کے انتخابات اور ٹرمپ کے حلف کے بعد شروع ہوئی۔ مارچ میں، امریکی ایلچی ایڈم بوہلر اور تجربہ کار سفارت کار زلمے خلیل زاد کی قیادت میں ایک وفد نے حراست میں لیے گئے امریکی سیاح جارج گولزمین کی رہائی کے لیے بات چیت کے لیے کابل کا سفر کیا۔
افغان سفیر نے امریکی وفد کو بتایا کہ گولزمین کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اور جذبہ خیر سگالی کے طور پر رہا کیا جا رہا ہے۔
واشنگٹن کی نئی توجہ ایک ایسے ملک پر ہے جس پر اس نے 20 سالوں سے قبضہ کیا ہوا ہے اور اسے تباہ کیا ہے۔ لہٰذا چین اپنے طریقے سے استحکام کو فروغ دینے کے لیے افغان دھڑوں کے ساتھ تعلقات کو تیز کر رہا ہے، جو کہ خطے کے تازہ ترین جغرافیائی سیاسی مقابلے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو سائیڈ لائن کرنے کا ایک اہم ہدف ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
پاکستان کے بھرپور اور موثر جواب کے بعد بھارت کو سرحد پر اپنی فوج کوکم کرنا پڑا ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی
?️ 30 مئی 2025راولپنڈی: (سچ خبریں) چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد
مئی
الجزائر کے مالی، نائجر اور برکینا فاسو کے ساتھ سفارتی تعلقات مزید کشیدہ
?️ 7 اپریل 2025 سچ خبریں:مالی کا ایک مسلح ڈرون الجزائر کے فضائی حدود میں
اپریل
عربوں کی بے عملی سے اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف مزید مغرور ہو گیا ہے: حماس
?️ 23 اکتوبر 2024سچ خبریں: حماس کے سینیئر رہنما اسامہ حمدان نے قابض حکومت کی
اکتوبر
تم پرائم منسٹر نہیں کرائم منسٹر ہو؛صیہونی شہریوں کا نیتن یاہو سے خطاب
?️ 8 فروری 2021سچ خبریں:صیہونی وزیراعظم مقبوضہ بیت المقدس کی عدالت میں پیش ہوئے تو
فروری
فرانس کے سفیر کے خلاف اسمبلی میں ہوگی بات:شیخ رشید
?️ 20 اپریل 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر شیخ رشید نے اپنے ایک ویڈیو
اپریل
سری لنکا میں نہ رکنے والا سیاسی بحران
?️ 24 جولائی 2022سچ خبریں:سری لنکا میں جاری سیاسی بحران دن بدن بڑھتا جا رہا
جولائی
ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ سینیٹ میں پہنچ گیا
?️ 19 نومبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں)ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ اب سینیٹ میں
نومبر
’جھانسے میں نہیں آئیں گے‘، عمران خان کی سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی پر احتجاج کی دھمکی
?️ 2 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)
مئی