سچ خبریں: یورپ میں متحدہ عرب امارات کی لابی قطر کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیوں کے مقصد سے یورپی پارلیمنٹ کی نائب صدر ایوا کائلی کے لیے جعلی دستاویزات جمع کرنے میں ملوث تھی۔
یورپی ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ متحدہ عرب امارات نے بیلجیئم کی وزارت داخلہ کے حکام کے ساتھ مل کر ایوا کائلی کے لیے جعلی دستاویزات تیار کیں جن میں کہا گیا تھا کہ اس نے قطری بینک کے ذریعے 20 ملین یورو وصول کیے ہیں۔
ان ذرائع کے مطابق یورپی کمیشن نام نہاد یورپی پارلیمنٹ میں بدعنوانی کے اسکینڈل میں متحدہ عرب امارات اور ابوظہبی کے کردار کی دستاویزات کی جعلسازی کی تحقیقات کر رہا ہے۔
اس کمیشن نے اس معاملے اور بیلجیئم کی وزارت داخلہ کے ساتھ متحدہ عرب امارات کے مشکوک تعلقات کے حوالے سے وسیع تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
ان ذرائع کا کہنا ہے کہ یورپی کمیشن نے بیلجیئم اور یورپی عدالتی حکام کے ذریعے ایسی وجوہات اور شواہد حاصل کیے ہیں کہ متحدہ عرب امارات کی شمولیت سے قطر کے خلاف یورپی پارلیمانی حکام کے بدعنوانی کے مشتبہ کیس کے حوالے سے تحقیقات کا طریقہ کار تبدیل کر دیا گیا ہے۔
اماراتی لیکس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بیلجیئم کی وزارت داخلہ کے اعلیٰ عہدے داروں کے ساتھ اماراتی حکام کے مضبوط اور غیر معمولی تعلقات کے بارے میں بہت سے شکوک و شبہات ہیں اور ابوظہبی کے سفیر محمد السہلاوی کے ساتھ ایک مستقل رابطہ چینل موجود ہے۔
اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زاید اور بیلجیئم کی وزارت داخلہ کے حکام کے درمیان وقتاً فوقتاً ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں جن میں سے آخری ملاقات 22 فروری کو بیلجیئم کے نائب وزیراعظم اور وزیر داخلہ جان یامبون سے ہوئی تھی۔