سچ خبریں: یمنی ذرائع کے مطابق صنعاء میں عمانی ثالثی ٹیم نے مذاکراتی ٹیم کے ارکان حکومتی عہدیداروں اور انصار اللہ تحریک کے رہنماؤں کے ساتھ متعدد ملاقاتیں کیں ۔
ان ذرائع نے مزید کہا کہ عمان کے ثالثی بورڈ کے پاس نئے آئیڈیاز تھے جو اس نے پچھلی میٹنگوں میں زیر بحث لائے تھے۔ عمانی وفد کے نئے خیالات کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ تنخواہوں کی ادائیگی کے حوالے سے تقریباً ٹھوس معاہدہ طے پا گیا ہے تاہم یہ معاہدہ مخصوص اور محدود تعداد میں ملازمین کے لیے ہے۔
ان ذرائع نے نوٹ کیا کہ اس ادائیگی میں یمنی ملازمین کی ایک بڑی تعداد شامل نہیں ہے جن میں فوجی اور سیکورٹی اداروں کے بچے بھی شامل ہیں۔
اس حوالے سے ان ذرائع نے تاکید کی کہ صنعا تمام سرکاری اداروں میں تمام یمنی ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے اپنی درخواست پر کاربند ہے کیونکہ یہ ایک انسانی حق ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
ان ذرائع نے اشارہ کیا کہ یمنی فریق یمن کے بڑے محصولات سے تمام ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے عزم کے بغیر اس ملک میں تیل کی برآمدات کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت نہ دینے پر تاکید کرتا ہے۔
عمانی وفد نے پروازوں کی تعداد بڑھانے صنعاء کے ہوائی اڈے تک اور وہاں سے سفری مقامات کو بڑھانے اور الحدیدہ بندرگاہ سے صنعاء پہنچنے والے تیل کی مصنوعات کے مزید جہازوں کو داخلے کی اجازت دینے پر بھی اتفاق کیا۔
تاہم ان ذرائع نے نوٹ کیا کہ اختلاف کے بہت سے نکات ہیں جن میں سے سب سے واضح طور پر صنعاء کے ہوائی اڈے اور حدیدہ بندرگاہ پر پابندی کو مکمل طور پر ہٹانے سے انکار ہے۔