سچ خبریں: یوکرین کے زاپوریزیا علاقے کی انتظامی کونسل کے رکن ولادیمیر روگوف نے یوکرین کی فوج کی طرف سے مغرب کی طرف سے عطیہ کیے گئے ہتھیاروں کی فروخت کے بارے میں حقائق کا انکشاف کیا۔
ایک ملاقات کے دوران بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ میں یوکرائن کی طرف سے غیر ملکی ہتھیاروں کی فروخت کی حقیقت پر زور دے سکتا ہوں اور یہ مسئلہ امریکیوں کو بہت غصہ دلائے گا۔
روگوف نے مزید کہا کہ درحقیقت یوکرین کی مسلح افواج کے نمائندوں نے طویل عرصے سے مغربی ممالک کے عطیہ کردہ ہتھیاروں کو فروخت کرنے کی پیشکش کی ہے جس میں جیولین میزائل اور یہاں تک کہ بھاری ہتھیار بھی شامل ہیں جن میں ٹینک اور دیگر آلات شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب تک درجنوں جیولن میزائل سسٹم، انگلش اینٹی ٹینک سسٹم اور یہاں تک کہ بھاری ہتھیاروں کی فروخت مارکیٹ کی قیمت سے بہت کم قیمتوں پر ہوئی ہے۔
اسی وقت امریکی قومی سلامتی کونسل میں اسٹریٹجک تعلقات کے رابطہ کارجان کربی نے گزشتہ جمعہ کی شام اعلان کیا کہ وہ یوکرین کو 270 ملین ڈالر کی نئی فوجی امداد فراہم کریں گے۔ اس امریکی اہلکار کے مطابق ان امدادوں میں نئے میزائل سسٹم بھی شامل ہیں۔
ان کے مطابق یوکرین کو پینٹاگون سے نئی امداد میں 580 ڈرون ملیں گے اور نئی امداد کے اس پیکج میں پانچ ہیمارس میزائل سسٹم اور فونکس ڈرون شامل ہوں گے۔
ان لانگ رینج سسٹمز کو یوکرین بھیجنے کے تسلسل کے بعد روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ یوکرین میں ماسکو کی خصوصی فوجی کارروائیوں کے جغرافیائی اہداف صرف ڈان باس تک محدود نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مغرب یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیار بھیجتا رہا تو یہ اہداف مزید وسیع ہو جائیں گے۔