سچ خبریں: برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرینی فوجی شمالی کوریا کے ایسے راکٹ استعمال کر رہے ہیں جنہیں ان کے بقول ایک دوست ملک نے ضبط کر کے ان کے حوالے کیا ہے۔
فنانشل ٹائمز نے ہفتہ (29 جولائی) کو اطلاع دی کہ یوکرین کے فوجیوں کو شمالی کوریا کے ایسے راکٹ استعمال کرتے ہوئے دیکھا گیا جو ان کے بقول ایک دوست ملک نے ضبط کر لیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین میں سابق امریکی میرین کے ساتھ کیا ہوا؟
برطانوی اخبار کے مطابق یوکرین کی وزارت دفاع نے کہا کہ یہ ہتھیار روسیوں سے ضبط کیے گئے ہیں،روئٹرزخبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ نے شمالی کوریا پر روس کو ہتھیار فراہم کرنے کا الزام لگایا ہے جس میں انہیں سمندری راستے سے بھیجنا بھی شامل ہے۔
تاہم اس دعوے کو ثابت کرنے کے لیے اس نے ثبوت فراہم نہیں کیے ہیں اور یوکرین کے میدان جنگ میں شمالی کوریا کے ہتھیار بڑے پیمانے پر نہیں دیکھے گئے ہیں نیز روس اور شمالی کوریا ہتھیاروں کے کسی بھی معاہدے سے انکار کرتے ہیں۔
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے ہتھیاروں کا استعمال مشرقی یوکرین کے تباہ شدہ شہر باخموت کے قریب سوویت دور کے گراڈ متعدد لانچ راکٹ سسٹم کو چلانے والی یوکرینی افواج نے کیا۔
درایں اثنا روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے گزشتہ ہفتے کوریائی جنگ کے خاتمے کی 70 ویں یاد کے موقع پر ایک غیر معمولی دورے میں پیانگ یانگ کا دورہ کیا،یاد رہے کہ یہ 1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد کسی روسی وزیر دفاع کا پہلا دورہ تھا۔
مزید پڑھیں: یوکرین میں امریکہ کی حالت زار
دورے کی ایک ویڈیو میں شوئیگو کو پیانگ یانگ میں اسلحے کی ایک نمائش میں اس ملک کے رہنما کے ساتھ بیلسٹک میزائلوں اور شمالی کوریا کے دیگر ہتھیاروں کو دیکھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس کے بعد روئٹرز کا تجزیہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعلقات کو ظاہر کرتا ہے اس لیے کہ دونوں امریکہ کا سامنا کر رہے ہیں۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق شوئیگو کے دورے سے ماسکو اور پیانگ یانگ کے درمیان فوجی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی اور یہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون میں بھی ایک اہم قدم ہو گا۔