سچ خبریں:ایران کے روحانی پیشوا اور اسلامی انقلاب سے رہبر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ یوکرین کے بحران نے نسل پرستی پر مبنی مغربی ممالک کی سیاست کو دنیا کے سامنے واضح کر دیا ہے۔
ایران کے روحانی پیشوا اور اسلامی انقلاب کے رہبر آیت اللہ خامنہ ای نے نئے سمشی سال کی آمد کے موقع پر ایرانی عوام سے اپنے خطاب میں افغانستان، یوکرین اور یمن میں جاری مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سارے واقعات، سامراج سے مقابلے میں ایرانی قوم کی حقانیت اور اس کے موقف کی درستگی کو عیاں کرتے ہیں۔
انھوں نے یوکرین کے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مغرب کی نسل پرستی عیاں ہو گئی، آپ نے کہا کہ سیاہ فاموں کو سفید فاموں سے الگ کرنا، انھیں ٹرین سے نیچے اتار دینا یا مغربی میڈیا میں مغرب والوں کا اس بات پر افسوس ظاہر کرنا کہ جنگ، مشرق وسطی کے بجائے یورپ میں ہو رہی ہے، مغرب کی کھلی نسل پرستی کی واضح مثالیں ہیں۔
انھوں نے ملکوں میں ظلم و ستم سے نمٹنے کے طریقۂ کار میں، مغربی دنیا کے دوغلے پن کی ایک اور مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے کسی فرمانبردار ملک میں ظلم ہوتا ہے تو وہ کوئي بھی ردعمل ظاہر نہیں کرتے اور اتنے ظلم و ستم کے بعد انسانی حقوق کا دعوی بھی کرتے ہیں اور اس جھوٹے دعوے کے ذریعے خودمختار ملکوں سے غنڈہ ٹیکس بھی وصول کرتے ہیں۔
آیۃ اللہ خامنہ ای نے زور دے کر کہا کہ یہ ظلم و استکبار کے میدان میں عصر حاضر کا سب سے شرمناک دور ہے اور دنیا کے عوام ان مظالم اور دوغلے رویے کو براہ راست دیکھ رہے ہیں۔