سچ خبریں:باخبر ذرائع نے یمن کےسُقُطری جزیروں میں سعودی فوج اور متحدہ عرب امارات سے وابستہ ملیشیا کے مابین اقتدار کی جدوجہد میں اضافے کی اطلاع دی ہے
یمن کے ایک باخبر ذرائع نے عربی 21 کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں کہا کہ خلیج عدن کے قریب بحر ہند کے قریب واقع سُقُطری جزیروں میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے وابستہ جنوبی عبوری کونسل (قومی عبوری کونسل) کی ملیشیا کے مابین شدید کشیدگی کی اطلاع دی ہے۔
یادرہے کہ ہفتہ (17 جولائی) کے بعد سے سُقُطری جزیروں میں 2018 سے تعینات سعودی اور اماراتی افواج کے مابین تناؤ اس حد تک بڑھ گیا کہ متحدہ عرب امارات سے وابستہ افواج نے سعودی عرب کو جارحیت پسند قرار دیاجبکہ الحوثی برسوں سے سعودی اتحاد کو اس نام سے پکار رہے ہیں۔
ذرائع نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتاتے ہوئے کہا کہ جنوبی عبوری کونسل سے وابستہ ایک مسلح گروہ نے حالیہ دنوں میں سُقُطری جزیروں میں واقع ایک سعودی اسپتال پر میں حملہ کیا اور وہاں فائرنگ کی،واضح رہے کہ سعودی فوج کے خلاف یہ اقدام ابو ظہبی کی حمایت میں عبوری کونسل کے کمانڈروں اور رہنماؤں کی وسیع پیمانے پر اشتعال انگیزی کی وجہ سے کیا گیا، ذرائع کے مطابق اس عسکریت پسند گروہ کے ممبران جنہیں منشیات استعمال کرنے والے بتایا جاتا ہے ہر رات سُقُطری جزیروں میں واقع سعودی اسپتال میں گولیوں کے حصول کے لئے جاتے تھے جنھیں "معیاری گولیوں” کے نام سے جانا جاتا ہے ،جو انھیں وہاں سے دستیاب نہیں ہوئیں۔
قابل ذکر ہے کہ سُقُطری جزیروں کا مجموعہ چھ جزیروں پر مشتمل ہے جو 2013 کے آخر تک مشرقی یمن کے صوبہ حضرموت کا حصہ تھا ،تاہم اس کے بعد یمن کےمستعفی صدر عبد ربہ منصوری ہادی کے حکم سے سُقُطری جزیروں کے نام سے ایک صوبہ بن گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ عبوری کونسل سے وابستہ مسلح افواج کی سعودیوں کے زیر انتظام سُقُطری جزیروں میں واقع ایک اسپتال میں مسلسل نقل و حرکت کے بعد ، سعودی فورسز کی کمانڈ نے عبوری کونسل کی قیادت سے ان افراد کو جزیروں اور کچھ علاقوں سے مکمل طور پر انخلا کرنے کو کہا، سعودیوں کی اس درخواست کے بعد بندوق برداروں نے اسپتال پر فائرنگ کردی ، اگرچہ اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
اس باخبر ذرائع کے مطابق متحدہ عرب امارات عبوری کونسل کے ذریعہ سعودی افواج کو مشتعل کررہا ہے،واضح رہے کہ سُقُطری جزیروں سے جون 2020 میں مستعفی یمنی حکومت سے وابستہ مقامی فورسز کے چلے جانے کے بعد سے ان جزیروں میں اقتدار عبوری کونسل اور سعودی افواج کے مابین تقسیم ہوگیا ہے۔