سچ خبریں:عدن میں اماراتی فوج کے دوبارہ داخلے اور صدارتی محل کا کنٹرول سنبھالنے کا اعلان کرنے کے بعد یمن میں متحدہ عرب امارات کی سعودی افواج کے ساتھ شدید اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔
عربی 21 نیوز اور تجزیاتی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق دو باخبر ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتایا کہ جولائی 2019 میں یمن سے انخلاء کے اعلان کے باوجود، ابوظہبی کی حکومت نے پچھلے کچھ دنوں میں اپنے سینکڑوں فوجیوں اور سپاہیوں کو عدن شہر میں تعنیات کیا ہے، ان ذرائع میں سے ایک نے مزید کہا کہ اماراتی فوج کا ایک حصہ گذشتہ ہفتے کی شام عدن میں صدارتی محل معاشیق میں داخل ہوا اور(عرب اتحاد کی طرف سے حکومت بنانے کے لیے منتخب کی گئی) یمن کی صدارتی کونسل کے ہیڈ کوارٹر کے اندر رہائش پذیر ہوا۔
اس ذریعے نے مزید کہا کہ اماراتی فورسز نے اپنی حمایت میں عبوری کونسل کی علیحدگی پسند قوتوں سے عدن صدارتی محل کی نگرانی اور حفاظت کی ذمہ داری بھی سنبھال لی ہے اور کچھ رہائشی عمارتوں میں داخل ہو گئے ہیں جہاں مستعفی حکومت کے کچھ اہلکار تعینات ہیں، اسی ذریعے نے کہا کہ صدارتی ہیڈکوارٹر میں اماراتی فوج کی اس اچانک تعیناتی کے چند گھنٹوں کے بعد اماراتی افواج کے کمانڈر اور سعودی افواج کے کمانڈر کے درمیان اختیارات کے حوالے سے اختلافات پیدا ہو گئے۔