سچ خبریں:یمن کی نیشنل سالویشن گورنمنٹ میں قیدیوں کے امور کی نگراں قومی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہونا چاہیے اور سعودی مفادات پر مبنی کوئی یکطرفہ معاہدہ قابل قبول نہیں ہے۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی قومی نجات کی حکومت میں قیدیوں کے امور کی نگراں قومی کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر مرتضیٰ نے یہ کہتے ہوئے کہ قیدیوں کا دورہ کرنے اور رجسٹر کرنے نیز ان کے ناموں کی تصحیح کے لیے تکنیکی کمیٹیوں کی تشکیل ایک ضرورت ہے ، اعلان کیا کہ سعودی حکومت کچھ قیدیوں کے ناموں کے موجود ہونی کی تردید کرتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یمن کی قومی سالویشن گورنمنٹ میں قیدیوں کے امور کی نگراں قومی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ گذشتہ مارچ میں قیدیوں کی نگراں کمیٹی نے سعودی فریق کے ساتھ ناموں کی فہرست کا جائزہ لیا اور ان کا اندراج کیا جس کے بعد مذکورہ فہرست کے مطابق معاہدے پر عمل درآمد کے لیے تیار کی گئی تھی۔
المرتضی نے لاپتہ افراد اور لاشوں کے تبادلے کے معاملے کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کا معاملہ ابھی تک واضح نہیں ہوا ہے ، تاہم ماضی میں بھی سعودی فریق کے ساتھ بعض لاشوں کا تبادلہ ہوا ہے۔
یمن کی قومی سالویشن گورنمنٹ میں قیدیوں کے امور کی نگراں قومی کمیٹی کے سربراہ نے آخر میں کہا کہ ان دوروں کے بعد طے شدہ منصوبے یہ ہیں کہ سعودی فریق مأرب، ساحلوں اور یمن کے جنوب کے مسائل کو حل کرے تو ہم معاہدے پر عمل درآمد کے لیے تیار ہیں۔