سچ خبریں:کونسل آف رشین فیڈریشن کے نائب ترجمان کونسٹنٹین کوساچیف کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کے یوکرین کے دورے کا خلاصہ یہ ہے کہ کیف حکومت کے پاس اس ملک کے عوام کو قتل گاہ میں بھیجنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے ۔
کوساچیف نے اس مسئلے کے بارے میں کہا کہ اس سفر کا خلاصہ ہے کیف کے پاس بائیڈن کی انتخابی مہم کے ایک حصے کے طور پر یوکرائنی عوام کو بغیر کسی وجہ کے مذبح خانے بھیجنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
یورپ مفلوج ہو چکا ہے اور اس پہل کو مکمل طور پر کھو چکا ہے اور بائیڈن ایک ہیرو کے کردار میں پولینڈ جا رہے ہیں تاکہ یہ ظاہر کر سکیں کہ یورپی یونین کا مرکز کہاں ہے ایک ایسا مرکز جو واشنگٹن جیسا ہے بس بائیڈن کے اس بیان سے قطع نظر کوئی اور خبر نہیں ہے یوکرین کے عوام نے جمہوریت کا مطلب سمجھنے میں ہماری مدد کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بائیڈن کیف شو یوکرین کے دارالحکومت میں آرائشی ہوائی وارننگ کے باوجود بغیر کسی واقعے اور حیرت کے ختم ہو گیا جو کہ رنگ اور چمک جیسی پوری کہانی کے لیے ضروری تھا۔
کوساچیف نے یاد دلایا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اپنے اہم حامی کی آمد کو یوکرین کی مسلح افواج کے لیے ایک اور تحریکی تقریر میں تبدیل نہیں کرنا چاہتے تھے اور بائیڈن سے وعدہ کیا تھا کہ ان کے مذاکرات کے نتائج میدان جنگ کے حالات پر نمایاں اثر ڈالیں گے۔