سچ خبریں:صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی طرف سے تجویز کردہ عدالتی اصلاحات کی پہلی ریڈنگ میں منظوری کو ان کی مخالف تحریکوں کے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
صیہونی ٹی وی چینل 13 کے پولیٹیکل رپورٹر سیفی عوفادیہ نے اعلان کیا کہ یائر لاپڈ کی قیادت میں فیوچر پارٹی اپوزیشن جماعتوں کے کنیسٹ کے تمام اراکین سے مستعفی ہونے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اس کے ساتھ ہی نیتن یاہو کے عدالتی اصلاحات کے مسودہ قانون کو حتمی منظوری کے لیے کنیسیٹ میں مزید دو بار پڑھنا ہوگا اور اگر تیسرے مرحلے میں منظوری مل جاتی ہے تو اسے بالآخر نافذ کردیا جائے گا۔
اگر نیتن یاہو کی اپوزیشن جماعتوں کے نمائندے صیہونی حکومت کی کنیسٹ سے نکل جاتے ہیں تو اس متنازعہ قانون کی منظوری ختم ہو سکتی ہے۔
اس حوالے سے Yair Lapid نے Knesset میں نیتن یاہو کے حامیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ آپ کا فیصلہ کرے گی کہ آپ نے اسرائیل کی جمہوریت، معیشت اور سلامتی کو جو نقصان پہنچایا ہے آپ نے اپنی سرگرمیوں کی اہمیت پر توجہ دیے بغیر اسرائیل کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا ہے!
Knesset میں نیتن یاہو کی اپوزیشن کے رہنماؤں میں سے ایک بینی گانٹز نے بھی نیتن یاہو کی عدالتی اصلاحات کی منظوری کے بعد پہلی پڑھنے میں کہا کہ وقت کے پہیے کو ماضی کی طرف موڑنا بہت مشکل ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ شام صیہونی کنیسٹ نے متعدد تناؤ اور زبانی تنازعات کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں بالآخر نیتن یاہو کی طرف سے پیش کردہ عدالتی اصلاحات کو پہلی ریڈنگ میں 63 ووٹوں سے منظور کر لیا۔