سچ خبریں:فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے پیر کے روز کہا کہ ملک یوکرین کو روس پر فائرنگ کرنے کے قابل ہتھیار نہیں بھیجے گا۔
TF1 ٹی وی چینل کے ساتھ ایک انٹرویو میں بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پیرس ایسے ہتھیار نہیں دے گا جو کیف کو روس پر حملہ کرنے یا روسی سرزمین تک پہنچنے کا موقع دیں گے۔
فرانسیسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ عین ممکن ہے کہ فرانسیسی فوج کی جانب سے یوکرائنی پائلٹوں کی تربیت ابھی سے شروع ہوجائے۔
یہ تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب میڈیا ذرائع نے پیر کو کہا تھا کہ فرانس روس سے لڑنے کے لیے یوکرین میں جنگجو بھیجنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
Rashatudi ویب سائٹ نے Politico کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ فرانسیسی حکومت کا خیال ہے کہ یوکرین کو لڑاکا طیاروں کی فراہمی کے بارے میں بات کرنا قبل از وقت ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اتوار کو دیر گئے فرانسیسی دارالحکومت کے غیر متوقع دورے میں اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون سے ملاقات کی۔ تین گھنٹے کے کھانے کے بعد، میکرون اور زیلنسکی نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں پیرس کے یوکرین کی فوج کو تربیت دینے اور لیس کرنے کے منصوبے کی تفصیل بتائی گئی۔ زیلنسکی کے ساتھ ملاقات میں میکرون نے کیف کو مزید درجنوں بکتر بند گاڑیاں فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔
پولیٹیکو نے فرانسیسی صدارتی دفتر کے ایک اہلکار کے حوالے سے لکھا ہے کہ یوکرین کو اس وقت فوجی سازوسامان، بکتر بند گاڑیاں، ٹینک اور توپ خانے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ، پیرس مزید فضائی دفاعی نظام کے لیے کیف کی درخواستوں پر توجہ دے گا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا فرانس یوکرین کو لڑاکا طیارے بھیجنے پر غور کر رہا ہے تو فرانسیسی اہلکار نے اس پر زور دیا کہ اب زمینی کارروائیوں اور فضائی دفاع پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
ہوابازی کے ماہرین کا خیال ہے کہ اگر یوکرین کو امریکہ سے F-16 جنگی طیارے بھی مل گئے تو یہ طیارے زیادہ دیر نہیں چل پائیں گے اور روس انہیں آسانی سے نشانہ بنائے گا۔