سچ خبریں:یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے آج پیر کی شام ایک بار پھر سعودی عرب کو خبردار کیا ہے کہ اس ملک کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ ریاض کا استحکام یمن کے استحکام پر منحصر ہے۔
المشاط نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امریکہ یمن کے بحران کو حل نہیں کرنا چاہتا اور کہا کہ امریکہ یمن کے مزدوروں کی تنخواہیں نہیں دینا چاہتا اور سعودی عرب اس مسئلے کا ذمہ دار ہے۔ ہم نے ان کمپنیوں کو بھی خبردار کیا جو امریکہ کی پیروی کرتے ہیں۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ یمن کے انسانی معاملے کو حل کرنے کی راہ میں امریکہ کی رکاوٹ صنعا کے صبر کو ختم کردے گی، واضح کیا کہ اب کسی بھی کشیدگی کا آغاز یمن کو ہی نقصان نہیں پہنچائے گا بلکہ سب کو نقصان پہنچے گا۔
المسیرہ نیوز چینل نے المشاط کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکی بلیک میلنگ کے سامنے سر تسلیم خم کرنے والے ذمہ دار ہیں اور خطے کے عدم استحکام کا سب سے پہلے ذمہ دار عرب ہے لہذا اگر سعودی عرب امریکی اور برطانوی بلیک میلنگ کے سامنے سرتسلیم خم کرنا چاہتا ہے تو یہ ان پر منحصر ہے لیکن یمن میں ہمارے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہے۔
مکمل خودمختاری کے ساتھ متحد یمن کی تعمیر کی کوششوں پر زور دیتے ہوئے انہوں نے غزہ میں پانچ روزہ جنگ میں فلسطینی استقامت کی تعریف کی۔
اس مہینے کی 13 تاریخ کو یمن کی قومی سالویشن حکومت کے وزیر اعظم عبدالعزیز بن حبتور نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب کے وعدوں پر عمل درآمد کے کوئی آثار نظر نہیں آتے اور یہ ملک اپنی ذمہ داریوں پر عمل درآمد سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے۔