سچ خبریں:ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اتوار کی شام اعلان کیا کہ ملکی انٹیلی جنس آرگنائزیشن کی فورسز نے ایک کارروائی کے دوران شام میں دہشت گرد گروہ داعش کے سربراہ کو ہلاک کر دیا۔
انہوں نے ایک ٹیلی ویژن تقریر میں اعلان کیا کہ داعش دہشت گرد گروہ کے سربراہ ابو حسین القریشی کو ہفتے کے روز شام میں اس ملک کی انٹیلی جنس تنظیم کی فورسز کی طرف سے کی گئی ایک کارروائی کے دوران بے اثر کر دیا گیا ہے۔
اردوغان نے کہا کہ ترکی دہشت گرد گروہوں کے خلاف بلا تفریق جنگ جاری رکھے گا اور مزید کہا کہ ابو حسین القریشی طویل عرصے سے ترکی کی قومی انٹیلی جنس تنظیم کی نگرانی میں تھے۔
30 نومبر کو داعش نے اس گروپ کے سربراہ ابو حسن الہاشمی کی موت اور ابو حسین القریشی کی جگہ لینے کا اعلان کیا۔
شمالی شام میں اے ایف پی کے ایک نمائندے نے بتایا کہ ترک انٹیلی جنس ایجنٹوں اور ترکی کی حمایت یافتہ مقامی فوجی دستوں نے ہفتے کے روز عفرین کے شمال مغرب میں جندرس کے ایک علاقے کی ناکہ بندی کی۔
ترکی کے صدارتی انتخابات کے موقع پر اس خبر کا اعلان اردوغان کی پوزیشن کو مضبوط کر سکتا ہے جن کی شام میں فوجی موجودگی نے ترک عوام پر بہت زیادہ قیمتیں عائد کی ہیں اور انہیں کافی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
شامی حکومت ترکی کی اپنی سرزمین میں موجودگی کو غیر قانونی سمجھتی ہے اور بارہا آنکارا سے شامی سرزمین چھوڑنے کوکہہ چکی ہے۔