سچ خبریں:ورلڈ فوڈ پروگرام نے اعلان کیا کہ فنڈز کی کمی کی وجہ سے یہ تنظیم افغانستان میں صرف چالیس لاکھ ضرورت مندوں کی مدد کر سکتی ہے، جب کہ اس ملک کے 15 ملین لوگ نہیں جانتے کہ ان کا اگلا کھانا کہاں سے آئے گا۔
دریں اثنا، اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کا بھی کہنا ہے کہ افغانستان دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں کا مشاہدہ کر رہا ہے۔
اوچا نے کہا کہ اس سال افغانستان کی دو تہائی سے زیادہ آبادی کو زندہ رہنے کے لیے بین الاقوامی امدادی کارکنوں سے انسانی امداد کی ضرورت ہے، کیونکہ ملک مسلسل تیسرے سال خشک سالی اور دوسرے سال شدید اقتصادی کساد بازاری کا سامنا کر رہا ہے۔