سچ خبریں: روس کی سلامتی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین دمتری مدودوف نے کہا ہے کہ ان کا ملک تیسری عالمی جنگ چھڑنے کی اجازت نہیں دے گا۔
یاہو نیوز ویب سائٹ کے مطابق، مدودوف نے منگل کی رات ایک روسی جوہری تنصیب کا دورہ کرنے کے بعد اپنے ایک بیان میں لکھا کہ سروف جوہری تنصیب کی تاریخ ہمیشہ کے لیے ہمارے ملک کی جوہری ڈھال بنانے والوں کے ناموں سے جڑی ہوئی ہے۔
سابق روسی صدر نے مزید کہا کہ جدید، موثر اور قابل اعتماد ہتھیاروں کا یہ اسلحہ ان لوگوں کے عزائم کو بجھا دیتا ہے جو اپنے اور دوسروں کے لیے تیسری عالمی جنگ شروع کرنے کے لیے تیار ہیں اور ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لیکن ہمیں انہیں مسلسل یاد دلانا چاہیے کہ ہم اپنے ملک پر حملے کا فوری اور فیصلہ کن جواب دے سکتے ہیں ہم کسی بھی ایسے تشدد کو پسپا کرنے کے قابل ہیں جس سے ہمارے ملک کو خطرہ ہو۔
مدودوف نے اس بات پر زور دیا کہ روس کو جلد از جلد نتائج حاصل کرنے کے لیے اپلائیڈ سائنسز کی ترقی کو تیز کرنا چاہیے، مزید کہا کہ مختصر مدت میں ان کے پاس کون سی ایپلی کیشنز ہوں گی؟
روسی سلامتی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین نے لکھا کہ سرووف اور دیگر تحقیقی مراکز میں جو کچھ کیا جا رہا ہے وہ بہت جلد عملی ہو سکتا ہے۔
مدودوف نے پہلے خبردار کیا تھا کہ اگر سویڈن اور فن لینڈ نیٹو اتحاد میں شامل ہو گئے تو روس اپنی سرحدوں کا دفاع کرنے اور ممکنہ طور پر بالٹک میں جوہری ہتھیار درآمد کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔