تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے رکن نے مزاحمتی کمانڈروں کے خلاف صیہونی حکومت کی دھمکیوں کے جواب میں تاکید کی کہ تل ابیب کو ایسے ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا جس کی اسے توقع نہیں ہے ۔
سچ خبریں خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حماس کے سیاسی دفتر کے رکن "صلاح البردویل” نے تاکید کی ہے کہ دشمن اب جس گھبراہٹ اور خوف کا شکار ہے وہ اسے مزاحمتی کمانڈروں کے خلاف اپنی دھمکیوں پر عمل کرنے پر مجبور کر سکتا ہے، لیکن فلسطینیوں کے خلاف کسی بھی جارحیت کی اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
انہوں نے مزید کہا: فوجی وردی میں صالح العروری کی تصویر دشمن کے لیے ایک چیلنجنگ تصویر ہے۔ ہر کوئی صالح العروری کے حکم پر عمل پیرا ہے اور صہیونی دشمن کی طرف سے ان کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت کا ایسا ردعمل سامنے آئے گا جس کی تل ابیب کو توقع نہیں ہوگی۔
البردویل نے مزید کہا: فلسطینی مزاحمت کے پاس بہت سی معلومات ہیں جو صیہونی حکومت کو پریشان کرتی ہیں۔ اس حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو مزاحمتی قوتوں کے ردعمل کو برداشت کرنے سے قاصر ہیں اور ان کے زوال کا وقت قریب ہے۔
انہوں نے بیان کیا: فلسطینی شخصیات کے قتل کے نتائج بہت بھاری ہوں گے اور ہر طرف آگ کے شعلے پھیل جائیں گے۔
مزید پڑھیں:
دوسری جانب پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کے بین الاقوامی تعلقات کے سربراہ مہر الطاہر نے تاکید کی: مزاحمتی کمانڈروں کے خلاف صیہونی دشمن کی دھمکیاں اس حکومت کے اندرونی بحران کی وجہ سے بلند ہوتی ہیں لیکن ان دھمکیوں پر فلسطینی گروہوں کا ردعمل بہت شدید ہے اور ہم ایک جامع تصادم کی سمت بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: صالح العروری کے خلاف دھمکیاں کسی کو نہیں ڈراتی۔ ابو علی مصطفیٰ کے قتل سے پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین کو کمزور نہیں کیا ہے۔ دیگر فلسطینی کمانڈروں کے قتل نے بھی مزاحمت کو کمزور نہیں کیا ہے۔ نیتن یاہو کو معلوم ہونا چاہیے کہ اگر کسی فلسطینی کمانڈر کو قتل کیا گیا تو مزاحمت دوہرا ردعمل ظاہر کرے گی۔
الطاہر نے کہا: مزاحمتی محور کی طاقت نے صہیونی دشمن کو الجھا دیا ہے جو فلسطینی گروہوں کی بڑھتی ہوئی طاقت کی وجہ سے ختم ہو چکا ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے اتوار کے روز ایک بیان میں تاکید کی: ہم صہیونی دشمن کی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ نیتن یاہو کی جانب سے اس تحریک کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ صالح العروری اور دیگر مزاحمتی رہنماؤں کو قتل کرنے کی دھمکیاں فلسطینی قوم کو کسی بھی طرح سے خوفزدہ نہیں کرتیں۔
اس تحریک نے کہا کہ یہ دھمکیاں مزاحمت کو کبھی کمزور نہیں کریں گی اور کسی بھی حماقت کا فیصلہ کن اور سختی سے جواب دیا جائے گا۔
فلسطینی ذرائع نے اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ صالح العروری کی نئی تصاویر بھی شائع کی ہیں جنہوں نے صیہونی حکومت کی جانب سے انہیں قتل کرنے کی حالیہ دھمکیوں کے بعد فوجی وردی پہن رکھی ہے۔