سچ خبریں: عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی نے اس بات پر زور دیا کہ عراق میں امریکی افواج کی موجودگی اب ضروری نہیں رہی کیونکہ عراق نے داعش کی دہشت گرد تنظیموں کو شکست دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم جلد ہی عراق سے امریکی افواج کے انخلا کا اعلان کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
سودانی نے مزید کہا کہ ہم اس آپریشن کے لیے ایک مخصوص ٹائم ٹیبل فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
عراق کے وزیر اعظم نے کہا کہ ہم جلد ہی داعش کے خلاف بین الاقوامی کانفرنس کے دوران عراق میں امریکی اتحادی مشن کے اختتام کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔ عراق میں 86 ممالک کی افواج کے ساتھ اس اتحاد کی موجودگی جائز نہیں ہے۔
قبل ازیں واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کیا تھا کہ عراق میں امریکیوں کی موجودگی کے حوالے سے واشنگٹن اور بغداد کے درمیان ہونے والے ابتدائی معاہدے کا مطلب یہ ہے کہ ان میں سے کچھ فوجی عراق کے کردستان علاقے میں رہیں گے۔
اس رپورٹ کے تسلسل میں ایک عراقی فوجی اہلکار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ توقع ہے کہ عراق کے کردستان علاقے میں بہت سے امریکی فوجی موجود رہیں گے۔ عراقی وزیر اعظم کے مشیر حسین علاوی نے بھی اس بات پر زور دیا کہ اس ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کے بارے میں جلد ہی ایک مشترکہ بیان جاری کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ داعش کی تباہی کے ساتھ ہی عراق کو امریکی بین الاقوامی اتحاد کی ضرورت ختم ہو گئی ہے۔ عراقی افواج اس ملک کی سیکورٹی پیش رفت کے ساتھ تعامل کر سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ عراقی پارلیمنٹ نے اس ملک کے سیاسی اور عوامی حلقوں کے ساتھ مل کر بارہا امریکی فوجیوں کو عراق کی سرزمین سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ یہ فوجی اس ملک کی قومی خودمختاری کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔