سچ خبریں: غزہ میں کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ غزہ میں متعدد بچے خوراک، ادویات اور طبی آلات کی کمی کے باعث شہید ہوئے۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق غزہ کے کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر نے اس علاقے میں چند باقی بچے اسپتالوں میں انسانی بحران کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں بے شمار بچوں کی شہادتیں خوراک، ادویات اور طبی سامان نہ ہونے کی وجہ سے ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے شیرخوار بچے بھی صیہونیوں کے شر سے محفوظ نہیں
کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ غزہ کے ہسپتال انتہائی ناقص سہولیات کے ساتھ کام کر رہے ہیں جس کی وجہ سے شہداء کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
کمال عدوان ہسپتال کے ڈائریکٹر کے مطابق غزہ کے ہسپتال مریضوں کی بھیڑ اور سہولیات کی کمی کی وجہ سے اجتماعی قبروں میں تبدیل ہو جائیں گے۔
غزہ میں انسانی بحران کے ردعمل میں فرانسیسی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ وہ غزہ میں امداد کی تقسیم کے دوران شہری ہلاکتوں کی اطلاعات پر اپنی تشویش کا اظہار کرتی ہے۔
فرانسیسی وزارت خارجہ کے مطابق خوراک حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے فلسطینی شہریوں پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ بلاجواز ہے۔
فرانسیسی وزارت خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی پاسداری اور غزہ میں انسانی امداد کی تقسیم کے تحفظ کا ذمہ دار ہے۔
فرانس نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی سے ہی غزہ میں انسانی امداد بھیجنا ممکن ہو گا۔
مزید پڑھیں: ہر بچے کو جینے کا حق ہے بشرطیکہ وہ غزہ میں پیدا نہ ہوا ہو!
فرانس کے علاوہ کینیڈا کے وزیر خارجہ نے بھی غزہ جنگ کے جاری رہنے پر تنقید کی اور اس پٹی کی صورتحال کو تباہ کن قرار دیا۔
کینیڈا کے وزیر خارجہ نے کہا کہ آج غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک ڈراؤنا خواب ہے اور ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ بین الاقوامی امداد اس پٹی میں بھیجی جائے اور جو لوگ اسے حاصل کرتے ہیں وہ محفوظ رہیں۔