سچ خبریں:انٹرنیشنل سیو دی چلڈرن تنظیم کے مطابق ہر 9 منٹ میں ایک یمنی بچہ اسہال، غذائی قلت اور سانس کے انفیکشن جیسی قابل علاج بیماریوں سے مر جاتا ہے۔
المعلومہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی تنظیم برائے تحفظ اطفالIOM نے بدھ کے روز خبردار کیا کہ لاکھوں یمنی بچے اگلے ماہ تمام انسانی امداد سے محروم ہو جائیں گے، برطانیہ میں مقیم اس تنظیم نے ٹویٹ کیاکہ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق یمن میں تنازعہ بڑھنے کے بعد تقریباً 4.3 ملین بچے مارچ تک تمام انسانی امداد سے محروم ہو جائیں گے۔
تنظیم کے مطابق ہر دس منٹ میں ایک یمنی بچہ اسہال، غذائی قلت اور سانس کے انفیکشن جیسی قابل علاج بیماریوں کی وجہ سے ہلاک ہو جاتا ہے جبکہ 15.4 ملین افراد کو صاف پانی تک رسائی نہیں ہے، روئٹرز خبر رساں ادارے نے بین الاقوامی امدادی اداروں اور اقوام متحدہ کے حوالے سے یہ بھی کہا ہے کہ یمن میں تنازعے میں اضافے سے بڑے قحط اور بڑے پیمانے پر بھوک مری پھیل جائے گی۔
روئٹرز نےعالمی تنظیموں کے حوالے سے یمنی معیشت کے آنے والے خاتمے سے خبردار کیا،یادرہے کہ یمن پر سعودی اتحاد کے حملوں نے اس ملک کا بنیادی ڈھانچہ تباہ کر دیا ہے، ان حملوں کے بعد سے یمنی عوام شدید محاصرے میں ہیں اور انہیں ادویات اور خوراک تک بھی رسائی نہیں ہے جس سے اس ملک میں مختلف بیماریاں پھیلنے لگی ہیں۔