سچ خبریں:اردن کے بادشاہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مسئلہ فلسطین کا حل مشرق وسطیٰ میں امن کی کنجی ہے، اس مسئلے کے منصفانہ اور جامع حل کے لیے سیاسی افق کی تشکیل پر مبنی تجویز پیش کی۔
اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین کا حل مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کی کلید ہے اور اس کے ناقابل تردید بین الاقوامی اثرات ہیں،یوم نکبہ (فلسطین پر قبضے کے سانحہ) کی 75 ویں برسی کے موقع پر اقوام متحدہ میں سینیگال کے سفیر اور فلسطینی حقوق کمیٹی کے سربراہ شیخ نیانگ کے نام ایک پیغام میں عبداللہ دوم نے مسئلہ فلسطین کی مرکزیت پر زور دیا اور مختلف بین الاقوامی حلقوں میں فلسطینیوں کے حقوق کے دفاع پر مبنی کوششوں کے لیے اردن کے عزم پر زور دیا۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ حق خود ارادیت تمام اقوام کا حق ہے، واضح کیا کہ فلسطین پر غاصبانہ قبضے کے سانحہ کو نصف صدی سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد، فلسطینیوں کے حق خود ارادیت اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کی تشکیل کے بعد فلسطین میں آزادی کا حق نیز 1967 جنیوا معاہدے کے مطابق مشرقی بیت المقدس کے دارالحکومت کے ساتھ اس مسئلہ کے حل کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اردن اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایک بین الاقوامی حل تلاش کرنے اور صیہونی حکومت کے تمام یکطرفہ اقدامات کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
سما نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق اردن کے بادشاہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کا ملک مقدس مقامات کی تاریخی اور قانونی حیثیت کے تحفظ اور ان کی حمایت کے لیے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔