سچ خبریں:ہالینڈ کی پولیس نے اعلان کیا کہ دی ہیگ میں کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کی تنظیم کے ہیڈ کوارٹر پر کرد مظاہرین کو روکنے کے نتیجے میں کم از کم 6 افراد زخمی اور 50 مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ہالینڈ کےحکام نے ہفتہ کو کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم کے صدر دفتر پر ترک مخالف مظاہرین کے خلاف پولیس کی جانب سے طاقت کا استعمال کرنے کی وضاحت کی،رپورٹ کے مطابق دی ہیگ میں سکیورٹی فورسز اور کرد مظاہرین کے درمیان ہونے والی شدید جھڑپوں کے نتیجے میں 6 افراد زخمی اور 50 کو گرفتار کر لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق کرد مظاہرین نے ہیگ میں آرگنائزیشن فار پروہیبیشن آف کیمیکل ویپنز OPCW کے ہیڈ کوارٹر کے سامنے جمع ہو کر ترکی پر شمالی عراق میں زہریلے اور کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا الزام لگایا اور متعدد مظاہرین نے تنظیم کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی، ہالینڈ پولیس کے مطابق دی ہیگ میں پولیس ان لوگوں کو نکالنے میں کامیاب رہی جو کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم کی عمارت میں داخل ہوئے تھے۔
عینی شاہدین کے مطابق ہالینڈ پولیس نے مظاہرین کو زبردستی عمارت سےباہر اور ہتھکڑیاں لگا دیں، دی ہیگ پولیس کے مطابق کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کی تنظیم کے دفتر کے سامنے ہونے والے مظاہروں میں دو پولیس افسران اور چار مظاہرین زخمی ہوئے، ہیگ کے پولیس ڈیپارٹمنٹ نے مزید کہا کہ تقریباً 50 مظاہرین کو گرفتار کر کے پولیس سٹیشن لے جایا گیا ہے،ہم تحقیقات کر رہے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ شمالی عراق میں ترک کیمیائی حملوں کے الزامات حالیہ ہفتوں میں سرخیوں میں ہیں،عراقی کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن ماجد شنکالی نے حال ہی میں کہا تھا کہ اس ملک کے شمال میں ترک فوج کے کیمیائی حملوں کے بعد علاقے کے سینکڑوں دیہاتیوں کو اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔