سچ خبریں:سعودی عرب کی ایک عدالت نے انسانی حقوق کے ایک کارکن کو 20 سال قید اور 20 سال کی سفری پابندی کی سزا سنائی ہے۔
الحورہ نیز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی ایک عدالت نے اس ملک کے انسانی حقوق کے کارکن عبدالرحمٰن السدحان کو 20 سال قید اور 20 سال کی سفری پابندی کی سزا سنائی، 36 سالہ عبدالرحمٰن السدحان کی بہن أریج السدحان نے اپنے بھائی کے خلاف فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ اس ظالمانہ سزا نے سعودی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ریکارڈ میں اضافہ کیا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ سعودی حکام کی اصلاحات بیکار ہیں۔
سعودی سیاسی قیدیوں کے اکاؤنٹس میں بھی السدحان کی 20 سال قید اور 20 سال ملک سے باہر نہ نکلنے کی سزا کی تصدیق کی گئی ہے درایں اثنا معروف اور قید سعودی مبلغ سلمان العودہ کے بیٹے عبد اللہ العودہ سمیت انسانی حقوق کے متعدد کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ سزا خصوصی کرائم عدالت نے سنائی،العودہ نے اس فیصلے کو حیرت انگیز خبر قرار دیا۔
واضح رہے کہ انسانی حقوق کے کارکنوں اور عالمی تنظیموں نے اس فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کو ظالمانہ قرار دیا ہے،یادرہے کہ السدحان کو مارچ 2018 میں سعودی سکیورٹی فورسز نے گرفتار کیا تھاجس کے بعد سے انھیں ریاض کی الحائر جیل میں رکھا جارہا ہے۔
گرفتاری کے دو سال بعد انھیں اپنے کنبے سے بات کرنے کی اجازت دی گئی ،تاہم السدحان کی بہن نے اس گفتگو کے بارے میں کہاکہ یہ پہلی اور آخری گفتگو تھی جو ایک منٹ سے زیادہ نہیں چل سکی اور کسی نے انھیں بتایا کہ وقت ختم ہوگیا ہے یہاں تک کہ خدا حافظ اور پھر بات ہوگی بھی نہیں کہنے دیا۔