کیا ٹرمپ انتظامیہ بائیڈن کے معافی کے احکامات کا جائزہ لے گی ؟

ٹرمپ

?️

سچ خبریں: امریکی محکمہ انصاف کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں صدر جو بائیڈن کے دورِ صدارت کے آخری دنوں میں جاری کیے گئے معافی احکامات کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ انصاف کے معافی کے وکیل ایڈ مارٹن نے روئٹرز کو موصول ہونے والے ایک ای میل میں لکھا کہ یہ تحقیقات اس بات کا تعین کرنے کے لیے کی جائیں گی کہ آیا بائیڈن نے "آٹو پین” (خودکار دستخط کرنے والی مشین) کا استعمال کرتے ہوئے معافی کے احکامات جاری کیے تھے اور کیا معافی پانے والے افراد اس کے مستحق تھے۔
آٹو پین ایک ایسا آلہ ہے جسے صدر کے دستخط کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے حامیوں کا دعویٰ ہے کہ بائیڈن نے اس آلے کا استعمال ایسے وقت میں کیا جب ان کے اقدامات غیر موثر تھے یا وہ مکمل طور پر اپنے فیصلوں سے آگاہ نہیں تھے۔ تاہم، ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا کہ بائیڈن نے معافی احکامات کے لیے آٹو پین استعمال کیا تھا۔
ای میل میں کہا گیا ہے کہ مارٹن کی تحقیقات بائیڈن کی جانب سے اپنے خاندان کے کچھ اراکین کے لیے جاری کردہ "پری ایمپٹو معافی” اور 37 قیدیوں کی سزائے موت کو طویل قید میں تبدیل کرنے پر مرکوز ہوں گی۔
جو بائیڈن نے اپنے دورِ صدارت کے اختتام سے چند روز قبل اپنے خاندان کے 5 اراکین کو معافی دے دی تھی اور کہا تھا کہ انہوں نے سیاسی مقاصد کے تحت چلنے والی تحقیقات سے بچانے کے لیے یہ اقدام کیا۔ سب سے اہم معافی ہنٹر بائیڈن کو دی گئی، جو صدر کے بیٹے ہیں اور جنہیں ٹیکس چوری، اسلحہ کے قوانین کی خلاف ورزی اور منشیات کی اسمگلنگ کے جرائم میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔
بائیڈن نے 17 جنوری کو وائٹ ہاؤس چھوڑنے سے کچھ قبل اینٹھونی فاؤچی (سابق وائٹ ہاؤس کووڈ مشیر)، جنرل مارک ملی (سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف) اور 6 جنوری کمیٹی کے اراکین کو ٹرمپ کے ممکنہ انتقام کے خدشے کے پیشِ نظر معافی دی تھی۔ انہوں نے منشیات سے متعلق غیر تشددانہ جرائم میں سزایافتہ تقریباً 2500 قیدیوں کی سزاؤں میں تخفیف کا بھی حکم دیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے جو بائیڈن کے اپنے بیٹے ہنٹر کو معافی دینے کے اقدام کو "انصاف کی ناکامی اور بدعنوانی” قرار دیا۔
جو بائیڈن امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ معافی کے احکامات جاری کرنے والے صدر بن گئے ہیں۔ امریکی آئین کے تحت صدر کو کسی مجرم کو معافی دینے یا اس کی سزا کم کرنے کا وسیع اختیار حاصل ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس اختیار کا استعمال کیا۔ وائٹ ہاؤس میں داخل ہوتے ہی انہوں نے 6 جنوری 2021 کی کیپٹل ہل کی بغاوت میں ملوث 1600 افراد کو معافی دی، نیز اپنے داماد کے والد کو بھی بخش دیا۔
یہ تحقیقات جو بائیڈن کی ذہنی اور جسمانی صحت پر سوالات اٹھانے کے لیے کی جا رہی ہیں، خاص طور پر اس وقت جب گزشتہ ہفتوں میں بائیڈن کے دفتر نے ان کے پروسٹیٹ کینسر میں مبتلا ہونے کی خبر دی تھی۔
ٹرمپ نے 2024 انتخابی مہم کے دوران بارہا بائیڈن پر الزام لگایا کہ وہ دوبارہ صدارت کے لیے ذہنی اور جسمانی طور پر نااہل ہیں۔ تاہم، بائیڈن کے قریبی ساتھیوں نے ان خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اہم فیصلے کرنے کی مکصل صلاحیت رکھتے ہیں۔
فی الحال کوئی ثبوت نہیں کہ بائیڈن نے یہ معافیاں جاری کرنے کا ارادہ نہیں کیا تھا۔ نیز، 2005 کے امریکی محکمہ انصاف کے ایک نوٹ کے مطابق، صدارتی دستخط کے لیے آٹو پین کا استعمال قانونی ہے۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹرتھ سوشل” پر دعویٰ کیا کہ جو بائیڈن کے معافی کے احکامات باطل ہیں کیونکہ انہوں نے انہیں شعوری طور پر دستخط نہیں کیا۔

مشہور خبریں۔

پی ٹی آئی رہنما سینیٹر سیف اللہ نیازی کو پوچھ گچھ کیلئے حراست میں لیا گیا

?️ 7 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے

نیتن یاہو کا ایک نیا بیان

?️ 22 اگست 2023سچ خبریں:وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور اسرائیلی وزیر جنگ یوو گیلنٹ

سید حسن نصر اللہ کی تقریر کے اہم نکات

?️ 3 نومبر 2023سچ خبریں:امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے فلسطینی مزاحمت اور صیہونی حکومت

جنوبی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کا فتنہ الخوارج کےخلاف آپریشن، 13 خارجی دہشتگرد ہلاک

?️ 25 دسمبر 2024وزیرستان: (سچ خبریں) جنوبی وزیرستان میں فتنہ الخوارج کے خلاف سیکیورٹی فورسز

کویتی کھلاڑی کا صیہونی کھلاڑی کے ساتھ کھیلنے سے انکار

?️ 23 مئی 2022سچ خبریں:کویتی پیرا اولمپک کمیٹی نے تاکید کی کہ "خلود المطیری” نے

وزیر داخلہ کا اہم انکشاف، گوادر اور کوئٹہ میں حملہ کرنے والے دہشتگرد افغانستان سے آئے تھے

?️ 6 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اہم انکشاف

امریکہ کے نئے اسپیکر نے کیا ٹرمپ کا خصوصی شکریہ

?️ 7 جنوری 2023سچ خبریں:    امریکی ایوان نمائندگان کے نئے اور ریپبلکن اسپیکر نے

کیا اسرائیل غزہ پر قبضے کی جانب بڑھ رہا ہے؟ نتساریم سے موراگ تک کی صورتحال

?️ 20 اپریل 2025 سچ خبریں:غزہ اور مغربی کنارے کو اسرائیلی زیرِ قبضہ علاقوں میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے