سچ خبریں: فرانسیسی صدر نے یوکرین میں فوج بھیجنے کے بارے میں اپنے سابقہ موقف کو تبدیل کرتے ہوئے کہا کہ پیرس مستقبل قریب میں کیف میں فوج بھیجنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا کہنا ہے کہ پیرس کا مستقبل قریب میں یوکرین میں زمینی افواج بھیجنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا فرانس یوکرین میں خصوصی فوجی دستے بھیجنے والا ہے؟
پیرس میں گزشتہ ہفتے کی کانفرنس میں اپنے بیان پر بین الاقوامی ردعمل کا جواب دیتے ہوئے میکرون نے کہا کہ میں نے فوجیوں کی تعیناتی کے بارے میں صرف ایک سوال کا جواب دیا اور کہا کہ کسی بھی آپشن کو رد نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے الفاظ کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہمارا مستقبل قریب میں فرانس سے یوکرین میں فوج بھیجنے کا منصوبہ ہے بلکہ میرا مطلب یہ تھا کہ ہم ایک بحث شروع کریں اور کسی بھی ایسی مدد پر بات کریں جو یوکرین کو دی جا سکتی ہے۔
میکرون کے مطابق گزشتہ ہفتے ہونے والے سربراہی اجلاس کے شرکاء نے تعاون کے پانچ شعبوں پر توجہ مرکوز کی، جن میں سائبر سکیورٹی، یوکرین کے لیے فوجی ساز و سامان کی مشترکہ پیداوار، جنگ کے خطرے سے دوچار ممالک بالخصوص مالڈووا کو سکیورٹی امداد، بیلاروس اور یوکرین کی مشترکہ سرحد پر حمایت شامل ہیں۔
میکرون نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ ہمارا اپنی سرخ لکیروں کے بارے میں ہمیشہ واضح موقف رہا ہے،ہم روسی عوام کے ساتھ جنگ میں نہیں ہیں اور کشیدگی کی منطق کو مسترد کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکہ یوکرین میں فوج بھیجنے کے لیے تیار
یاد رہے کہ 26 فروری کو ہونے والی کانفرنس کے بعد فرانسیسی صدر نے کہا کہ شرکاء نے یوکرین میں زمینی افواج بھیجنے پر بات چیت کی، اگرچہ کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا لیکن ان کے مطابق مستقبل میں اس طرح کے منظر نامے کے لیے دروازے کھلے ہیں۔