سچ خبریں: روسی وزیر خارجہ نے غزہ کا بحران ایجاد کرنے میں ایران کے خلاف عائد کیے جانے والے الزامات پر تنقید کرتے ہوئے زور دیا کہ ایرانی حکام اس سلسلے میں ذمہ دارانہ موقف رکھتے ہیں۔
عمون اخبار کی رپورٹ کے مطابق روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اپنی تقریر میں تاکید کی کہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان تنازع کا دائرہ وسیع ہونے اور اسے علاقائی جنگ میں تبدیل کرنے کا خطرہ بہت سنگین مسئلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے ہسپتال پر حملے سے سربراہ اقوام متحدہ دہشت زدہ، نگران وزیراعظم کا اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ
لاوروف نے کہا کہ غزہ کے بحران کی ذمہ داری ایران کے کندھوں پر ڈالنے کی کوشش اشتعال انگیز عمل ہے۔
روس کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم اس معاملے میں ایران پر الزام کی انگلی اٹھانے کے خلاف ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ اقدامات اشتعال انگیز ہیں۔
انہوں نے تاکید کی کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ایرانی حکام غزہ کے سلسلے میں ذمہ دارانہ اور متوازن موقف رکھتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ یہ تنازعات علاقے اور پڑوسی ممالک تک نہ پھیلیں۔
دوسری جانب الجزیرہ چینل نے روسی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ فلسطینی اور اسرائیلی فریقوں کے درمیان تنازعات وسیع پیمانے پر جنگ میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان تنازعات کا حل فلسطینی ریاست کے قیام سے ہی ممکن ہے نیز غزہ میں جنگ بندی کے لیے سلامتی کونسل کی کوششوں کو ناکام بنانے کا ذمہ دار امریکہ ہے۔
گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے نئے جرم پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی پٹی کے المعمدانی ہسپتال پر حملہ ایک المیہ اور انسانی آفت ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ انسانی المیہ ایک پیغام ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس تنازعے اور جنگ کو ختم کیا جائے۔
روس کی وزارت خارجہ نے بھی صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ کے المعمدانی ہسپتال میں کیے گئے تازہ ترین جرم کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک غیر انسانی فعل قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ کے ہسپتال پر اسرائیل کا حملہ، ملکی اور غیر ملکی نامور شخصیات کا غم و غصے کا اظہار
اسپوٹنک ریڈیو سے بات کرتے ہوئے روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے مزید کہا کہ ہم یقینی طور پر ایسے مجرمانہ فعل کو غیر انسانی فعل سمجھتے ہیں۔