سچ خبریں: وینزویلا کے وزیر دفاع نے ماسکو میں سکیورٹی اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ لاطینی امریکہ میں امن و سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ واشنگٹن ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وینزویلا کے وزیر دفاع ولادیمیر پیڈرینو لوپیز نے 11ویں ماسکو انٹرنیشنل سیکورٹی کانفرنس میں اس بات پر زور دیا کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ لاطینی امریکہ کو اپنے مفادات کے مطابق استعمال کرنے کے لیے تسلط برقرار رکھنے کی کوششوں سے باز نہیں آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں: لاطینی امریکہ میں یورپی یونین کی 10.8 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری
پیڈرینو کے مطابق امریکہ خطے میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر فوجی مشقیں جاری رکھے ہوئے ہے،میں یقین کے ساتھ کہتا ہوں کہ لاطینی امریکہ کی سلامتی اور امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ امریکہ کی سیاسی، اقتصادی اور فوجی سطح پر اپنی گرتی ہوئی بالادستی کو برقرار رکھنے کے لیے اقدامات ہیں۔
یاد رہے کہ بین الاقوامی سلامتی کانفرنس گزشتہ روز ماسکو میں منعقد ہوئی ،اس کانفرنس میں اپنی تقریر میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ بہت سے ممالک اپنی خودمختاری، مفادات، روایات، ثقافت اور طرز زندگی کے لیے کھڑے ہونے کے لیے تیار ہیں اور یہ وقت ہے کہ عالمی برادری مستقبل کی دنیا کی تشکیل کے لیے مل کر کام کرے۔
اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ ہم کثیر قطبی عالمی نظام کے عروج کی طرف تحریک کا مسلسل مشاہدہ کر رہے ہیں، روس کے صدر نے مزید کہا کہ اقتصادی اور سیاسی اتھارٹی کے نئے مراکز مضبوط ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ تمام پیش رفت پائیدار اور ترقی پسند عالمی ترقی کے لیے ایک اہم بنیاد فراہم کر سکتی ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ سماجی، اقتصادی، تکنیکی اور ماحولیاتی مسائل کے حقیقی حل تلاش کرنے کے ساتھ ساتھ لاکھوں لوگوں کے معیارِ زندگی اور معاش کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں کی جا سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں: ہمارے پاس ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے لیے طویل المدتی حکمت عملی ہے:برطانوی وزیر خارجہ
ماسکو سیکورٹی سمٹ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے پیوٹن نے کہا کہ ماسکو سربراہی اجلاس جیسی کھلی، دیانتدارانہ اور غیر جانبدارانہ بات چیت بہت اہم ہے کیونکہ پوری عالمی برادری کو مستقبل کی تشکیل کے لیے یکساں شرائط پر مل کر کام کرنا چاہیے۔