سچ خبریں: امریکہ میں کیے جانے والے تازہ ترین سروے کے نتائج کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی امیدوار کے تعین کے لیے ریپبلکن پارٹی کے ابتدائی انتخابات میں نمایاں فرق سے آگے ہیں۔
پیر کو شائع ہونے والے ایک نئے سروے کے نتائج کے مطابق امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ 2024 کے انتخابات کے لیے حتمی صدارتی امیدوار کے لیے اپنے قریبی حریف رون ڈی سینٹس پر 37 فیصد برتری حاصل کر کے ریپبلکن پارٹی کی ابتدائی دوڑ کے غیر متنازعہ رہنما برقرار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے 2024 کے امریکی انتخابات میں نکی ہیلی کی امیدواری کا خیرمقدم کیا
نیو یارک ٹائمز/سینا کالج کارپوریشن کی طرف سے کرائے گئے ایک سروے میں، 77 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک بھر میں ریپبلکن پرائمری دوڑ میں 54 فیصد ووٹ حاصل کیے جب کہ فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹس جو ان کے قریبی حریف تھے، کو صرف 17 فیصد ووٹ ملے۔
واضح رہے کہ ریپبلکن پارٹی کی پرائمری ریس میں شامل دیگر شخصیات میں سے کوئی بھی جن کے نام اس رائے شماری میں بتائے گئے تھے تین فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل نہیں کر سکا۔
اس سروے میں امریکہ کے سابق نائب صدر مائیک پینس، اقوام متحدہ میں امریکہ کی سابق سفیر نکی ہیلی اور ریپبلکن سینیٹر ٹم اسکاٹ کو تین تین فیصد ووٹ ملے۔
سروے میں امریکی سرمایہ کار اور کاروباری شخصیت وویک رامسوامی اور ریاست نیو جرسی کے سابق گورنر کرس کرسٹی کو دو دو فیصد ووٹ ملے جبکہ کسی دوسرے امیدوار کے ووٹ 1% تک بھی نہیں پہنچے نیز جواب دہندگان میں سے 13% نے "نہیں معلوم” کا انتخاب کیا۔
مزید پڑھیں: زیادہ تر امریکی 2024 کے انتخابات میں ٹرمپ کو نہیں دیکھنا چاہتے
اس سروے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کو کئی موثر اور کلیدی شعبوں میں ڈی سینٹیس پر برتری حاصل ہے،مثال کے طور پر، سابق امریکی صدر 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ووٹروں میں ڈی سینٹس سے 60% سے 9% تک آگے رہے،ٹرمپ کو ڈگری کے بغیر افراد کے ووٹ بھی ملے نیز آزاد امیدواروں میں، ٹرمپ کے پاس 45 فیصد ووٹ ہیں، جب کہ ڈی سینٹیس کے پاس 17 فیصد ہیں۔
یاد رہے کہ ٹرمپ کے پاس انتہائی قدامت پسند ووٹروں میں سے 65 فیصد کے ووٹ بھی ہیں جبکہ ڈی سینٹیس کے پاس صرف 15 فیصد کے ہیں۔