سچ خبریں: عراقی پارلیمنٹ میں الصادقون دھڑے کے رکن نے کہا کہ امریکی حملہ آوروں نے ہمارے ملک کی سکیورٹی کو غیر مستحکم کرنے اور اپنی افواج کی بقا کا جواز تلاش کرنے کے لیے داعش جیسے غیر فعال دہشت گرد گروہوں کو اکسانا شروع کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق عراقی میڈیا کے حوالے سے حسن سالم نے کہا کہ جب عراقی پارلیمنٹ کے اراکین نے امریکی فوجیوں کو ملک سے نکالنے پر اصرار کیا تو امریکی قابضین نے عدم استحکام پیدا کرنے اور اپنی افواج کی بقا کا جواز تلاش کرنے کے لیے غیر فعال دہشت گرد گروہوں کو اکسانا شروع کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: عراق سے امریکی فوجیوں کا انخلاء نئی پارلیمنٹ کی اولین ترجیحات میں شامل
گزشتہ روز عراقی پارلیمنٹ میں الصادقون دھڑے کے ایک اور رکن نے اس ملک کے وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی کے عراق میں غیر ملکی افواج کی موجودگی کے خاتمے اور قومی خودمختاری کے استعمال کے اقدامات کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔
رفیق ہاشم نے کہا کہ الحشد الشعبی کے اڈوں پر امریکہ کے دہشت گردانہ حملوں کا بہترین جواب غیر افواج اور سب سے بڑھ کر امریکی افواج کو ملک سے بھگانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی افواج کی موجودگی عراق کی سلامتی کے لیے خطرہ اور قومی خودمختاری کے حصول کی راہ میں رکاوٹ ہے،اس لیے ہم وزیر اعظم کے غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کے خاتمے اور عراق کی قومی خودمختاری کے مکمل احساس کو درست سمت میں ایک قدم سمجھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: عراق سے امریکی فوجیوں کو نکالنے میں کوئی شک و شبہ کی گنجایش نہیں ہے: العامری
الصادقون دھڑے کے رکن نے کہا کہ عراقی عوام کو اپنے ملک میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کی کوئی خواہش نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عراق کی اکثر سیاسی جماعتوں نے عراقی افواج کے ٹھکانوں پر حملوں کے بعد امریکی فوجیوں کو اپنے ملک سے نکالنے کے حوالے سے اس ملک کے وزیر اعظم کے اقدامات کا خیر مقدم کیا ہے۔