سچ خبریں: امریکی مسلح افواج کے سربراہ نے کہا کہ امریکہ کے مشرق وسطیٰ سے نکلنے کا تصور بھی ناممکن ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق امریکی مسلح افواج کے سربراہ مارک ملی نے اردنی چینل المملکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کبھی بھی ممکن نہیں ہوگا کہ امریکہ مشرق وسطیٰ سے نکل جائے۔
ملی نے اس گفتگو میں اردن کو دنیا میں امریکہ کے قریبی شراکت داروں میں سے ایک قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ امریکی فوج اردن کی مسلح افواج کو تربیت، مشورے اور فوجی ساز و سامان فراہم کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل امریکہ کی قیادت میں مشرق وسطی فضائی دفاعی اتحاد تشکیل دے رہا ہے: گینٹز
انہوں نے تاکید کی کہ مشرق وسطی کا علاقہ امریکہ کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے اور یہ تصور بھی نہیں کیا جا سکتا کہ وہ اس علاقے سے نکل جائے گا۔
امریکی مسلح افواج کے سربراہ نے مشرق وسطی کے علاقے میں امریکی فوجیوں کی موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ خطرات کی بنیاد پر خطے میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ یا کمی ہوتی ہے۔
مارک ملی نے ایران کے حوالے سے امریکی حکام کے دعووں کو دہراتے ہوئے کہا کہ امریکہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل نہ کرے!
ملی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ شام میں امریکی فوجیوں کی تعداد کم ہے اور شام سے نکلنے کا ہمارا فیصلہ ایک سیاسی فیصلہ ہے جو ہمارے ملک کے اعلیٰ ترین سیاستدان کریں گے۔
مزید پڑھیں: مغرب اور امریکہ کو لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں آتا : عطوان
انہوں نے شام کی سرزمین پر امریکہ کے ناجائز قبضے کا ذکر کیے بغیر یہ دعویٰ کیا کہ شام میں امریکہ کی موجودگی داعش کی شکست کے لیے ہے جبکہ ہم اس ملک میں اپنی فوجی موجودگی میں توسیع نہیں کر رہے ہیں۔