سچ خبریں: ایک نئی تحقیق کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ میں بچوں میں آتشیں اسلحے سے ہونے والی اموات کی تعداد ریکارڈ تک پہنچ گئی ہے۔
پیڈیاٹرکس جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق 2021 میں ریاستہائے متحدہ میں بچوں میں آتشیں اسلحہ سے ہونے والی اموات نے ایک نیا ریکارڈ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی اسکولوں میں مسلح قتل عام کیوں نہیں رکتا؟
اس تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ 2021 میں تقریباً 4752 بچے گولیوں سے مارے گئے،یہ تعداد فی 100000 افراد میں 5.8 اموات کے برابر ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 8.8 فیصد اضافے کے برابر ہے۔
یاد رہے کہ 2018 اور 2021 کے درمیان بچوں کی آتشیں اسلحہ سے ہونے والی اموات میں 41.5 فیصد اضافہ ہوا ہے ،محققین نے لکھا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران آتشیں اسلحے کی خریداری زیادہ تھی جس کے نتیجے میں آتشیں اسلحے کے ساتھ گھروں میں رہنے والے تقریباً 30 ملین بچے تھے۔
بچوں کی بندوق سے ہونے والی اموات غیر متناسب طور پر رنگین برادریوں کے بچوں کو متاثر کرتی ہیں،تحقیق کے مطابق 2021 میں آتشیں اسلحے سے مرنے والے بچوں میں سے تقریباً 50 فیصد سیاہ فام تھے جبکہ 2020 سے 2021 تک سیاہ فام بچوں کی موت کی شرح میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا
یاد رہے کہ2021 میں آتشیں اسلحہ سے ہونے والی اموات کے لحاظ سے سیاہ فام بچوں کی موت کی شرح سفید فام بچوں کے مقابلے میں 11 گنا زیادہ تھی۔
مزید پڑھیں:2022 میں فائرنگ کا نشانہ بننے والے امریکی بچے
2021 میں آتشیں اسلحے سے مرنے والے بچوں میں سے تقریباً 85 فیصد مرد تھے اور 2018 کے بعد سے مردوں میں آتشیں اسلحہ سے ہونے والی اموات کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔