سچ خبریں: ڈنمارک کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اس ملک میں ایک انتہا پسند گروپ کی طرف سے قرآن پاک کی تازہ ترین توہین کو شرمناک فعل قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
ڈنمارک میں قرآن پاک کی توہین سے عالمی برادری میں شدید ردعمل کی لہر دوڑ گئی اور دنیا کے مسلم ممالک میں غم و غصہ پایا گیا جس کے بعد اس ملک کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اس توہین آمیز فعل کی مذمت کی۔
اس حوالے سے ترکی کی اناطولیہ خبررساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ، کل (ہفتہ) ایک بیان میں ڈنمارک نے قرآن پاک کے نسخے کو نذر آتش کرنے کے اشتعال انگیز عمل کی مذمت کی اور اسے ایک شرمناک فعل قرار دیا جو دیگر مذاہب کی توہین ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یورپ میں قرآن پاک کے توہین کا نہ رکنے والا سلسلہ،اس بار ڈنمارک میں
ایسا لگتا ہے کہ سویڈن میں قرآن پاک کی توہین پر ہونے والے شدید ردعمل کے بعد ڈنمارک نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے مسلمانوں کے غصے سے خود کو بچانے کی کوشش کی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ شب (ہفتہ 22 جولائی) لبنان کی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے سویڈن کی طرف سے قرآن کی توہین کرنے والوں کو بار بار اجازت دینے کے اقدام کے حوالے سے ایک پیغام میں تاکید کی کہ “معافی ماننگے کی اداکاریوں بے وقوف نہیں بننا چاہیے، یہ کافی نہیں ہے ، سویڈش حکومت کو ان توہین آمیز رویوں یا ہماری مقدسات کی توہین کرنے سے روکنا چاہیے۔
ڈنمارک کی وزارت خارجہ نے اپنے ٹوئٹر پیج پر شائع ہونے والے بیان میں کہا ہے کہ اس ملک میں انتہائی دائیں بازو کے گروپ کی جانب سے اس اشتعال انگیز کاروائی سے بہت سے لوگوں کو دکھ پہنچا ہے اور مختلف مذاہب اور ثقافتوں کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے ہیں۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈنمارک میں ہر مذہب کی آزادی ہے،اس ملک کے بہت سے شہری مسلمان ہیں جو ڈنمارک کے معاشرے کا ایک قیمتی حصہ ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے کی شدید مذمت
یاد رہے کہ گزشتہ جمعے کے روز انتہائی دائیں بازو کے گروپ کے ارکان جو خود کو “پیٹریئٹس آف ڈنمارک” کہتے ہیں، نے ڈنمارک کے دارالحکومت میں عراقی سفارت خانے کے سامنے مذہب اسلام کے خلاف نعرے لگائے، انھوں نے اسلام مخالف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور عراقی پرچم نیز قرآن پاک کو زمین پر پھینک کر روند ڈالا جبکہ اس کاروائی کو اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر لائیو نشر بھی کیا۔
ڈنمارک کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کوپن ہیگن کا خیال ہے کہ مظاہرے اور آزادی بیان کا احترام کیا جانا چاہیے جس کی بنا پر ڈنمارک احتجاج کے حق کی حمایت کرتا ہے لیکن یہ مظاہرے پرامن رہنے چاہیے۔