سچ خبریں: 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات نومبر میں ہوں گے، اس الیکشن کے موقع پر ’’گریٹ منگل‘‘ اس ملک کے فیصلہ کن دنوں میں سے ایک بن گیا ہے۔
اس ملک کی 15 ریاستوں اور ایک علاقے میں امریکی ووٹرز آج (منگل ، 5 مارچ) یا "بڑے منگل” کو انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کا انتخاب کریں گے۔
ہم بڑے منگل کے بارے میں کیا جانتے ہیں؟
یہ وہی دن ہے جب زیادہ تر امریکی ریاستوں میں ابتدائی انتخابات ہوتے ہیں۔ الاباما، الاسکا، آرکنساس، کیلیفورنیا، کولوراڈو، مین، میساچوسٹس، مینیسوٹا، نارتھ کیرولائنا، اوکلاہوما، ٹینیسی، ٹیکساس، یوٹاہ، ورمونٹ، ورجینیا کے ساتھ ساتھ امریکن ساموآ اور ریاستہائے متحدہ کے خود مختار علاقوں میں ابتدائی انتخابات میں امیدوارایک دوسرے کے ساتھ مقابلہ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ پر 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کے قوانین کی خلاف ورزی کا الزام
ان تمام 15 ریاستوں میں ریپبلکن کے ابتدائی انتخابات منعقد ہوں گے اور الاسکا کے علاوہ ان تمام ریاستوں میں ڈیموکریٹس حصہ لیں گے۔
کتنے امیدوار مقابلے میں ہیں؟
ہر پارٹی کے عہدیدار یا نمائندے، جنہیں ڈیلیگیٹس کہا جاتا ہے، ہر مقابلے کے نتائج کی بنیاد پر سرفہرست امیدوار کو نوازا جاتا ہے، متعلقہ پارٹی میں ہر فرد کی نامزدگی کی منظوری کا انحصار ڈیلیگیٹس کی ایک مخصوص تعداد کے حصول پر ہوتا ہے اور یہ ڈیلیگیٹس سیاسی اجتماع (پارٹی کنونشن) کے دن مطلوبہ امیدوار کا تعارف کرواتے ہیں۔
آج منگل کو، مجموعی طور پر، ریپبلکن پارٹی کے امیدوار کم از کم 865 اور ڈیموکریٹک امیدوار کم از کم 1420 ڈیلیگیٹس کے لیے مقابلہ کریں گے۔
ٹرمپ کی مہم نے پیش گوئی کی ہے کہ اس دن ان کی جیب میں کم از کم 773 ڈیلیگیٹس ہوں گے جبکہ وہ پہلے ہی 247 نمائندوں کے ووٹ حاصل کر چکے ہیں۔
ریپبلکن پارٹی کے امیدوار کو نومبر کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کم از کم 1215 ڈیلیگیٹس کی ضرورت ہے اور ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے یہ جادوئی تعداد 1968 ہے۔
گریٹ منگل کو ٹرمپ کو کیا ملنے والا ہے؟
انتخابات میں نمایاں برتری کے ساتھ ریپبلکن پارٹی کے فرنٹ رنر اپنی آخری حریف نکی ہیلی کو ختم کرنے کی امید رکھتے ہیں،اقوام متحدہ میں سابق امریکی سفیر نے ٹرمپ کے خلاف 6 ریاستوں میں مسلسل شکستوں کے باوجود دوڑ نہیں چھوڑی۔
اور بوڑھا اور حواس باختہ وائٹ ہاؤس میں رہنے والا بائیڈن
امریکہ کے ڈیموکریٹک صدر نومبر میں ہونے والے انتخابات میں اس پارٹی کی نامزدگی کو اپنے لیے تقریباً یقینی سمجھتے ہیں، بلاشبہ، بائیڈن کی مہم کو 27 فروری کے مشی گن ابتدائی میں شدید چوٹ آئی، اس انتخابات میں 13% رائے دہندگان نے صیہونی حکومت کے خلاف بائیڈن کی پالیسیوں اور غزہ جنگ میں اس حکومت کی حمایت کے خلاف احتجاج کے طور پر غیر منسلک آپشن کا انتخاب کیا۔
دوسرے بااثر اور فیصلہ کن مقابلے
جنوبی کیرولائنا کے عام انتخابات بھی بگ منگل کو ایک دلچسپ معرکے کا منظر ہیں، 2020 میں ٹرمپ نے اس ریاست میں بائیڈن کو صرف ایک فیصد پوائنٹ سے شکست دی۔
مزید پڑھیں: 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کے امیدوار کون ہیں؟
اس کے علاوہ، امریکی سپریم کورٹ کے فیصلے اور کولوراڈو کی عدالت کے فیصلے کی منسوخی کے بعد جس نے ریاست کے اندرونی پارٹی انتخابی بیلٹ سے ٹرمپ کا نام ہٹانے کا فیصلہ دیا تھا، اب سابق امریکی صدر کی تمام انٹرا پارٹی مقابلوں میں حصہ لینے کی اہلیت کی تصدیق ہو گئی؛ ایک ایسا مسئلہ جس نے عظیم منگل کو ابتدائی انتخابات کے ساتھ ساتھ ریاستہائے متحدہ میں نومبر 2024 میں ہونے والے حتمی انتخابات کی حساسیت کو دوگنا کر دیا ہے۔