سچ خبریں:یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں نے اس ملک کے صوبہ البیضا میں سعودی اتحادی فوجیوں اور القاعدہ کے عناصر کے حملوں کے جواب میں دو دیگر فوجی کاروائیوں میں 80 افراد کو ہلاک کردیا۔
یمن کے ایک فوجی عہدیدار نے بتایا کہ یمن کی افواج نے وسطی یمن میں سعودی اتحاد کے حملے دوبارہ شروع کرنے پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے جس کے تحت اس ملک کی فوج اور عوامی کمیٹیوں نے قبائلی فورسز کے تعاون سے صوبہ البیضا کے الزاہر اور الصومعہ شہر وں میں نجم الثاقب کے نام سے دو فوجی آپریشن کیے،انہوں نے مزید کہا کہ ان دونوں کاروائیوں میں القاعدہ کے متعدد رہنماؤں سمیت 80 سے زائد سعودی اتحادی فوجی ہلاک ہوگئے۔
ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں کاروائیوں کے دوران الزاہر اور الصومعہ شہر وں میں سعودی فوجیوں کے زیر قبضہ متعدد ٹھکانوں پر دوبارہ قبضہ کر لیا گیا،یادرہے کہ دو روز قبل یمنی قومی نجات حکومت کے ترجمان ضیف اللہ الشامی نے کہا تھا کہ سعودی اتحاد کی جانب سےالبیضا صوبے کے شہر الزاہرمیں جاری آپریشن کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ ہے، الشامی نے مزید کہا کہ یہ تناؤ میں اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب سعودی امریکی اتحاد میں شامل ممالک اور ان کے کرائے کے فوجیوں نے صنعا پر امن عمل میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کررہے ہیں جس سے دنیا بھر میں رائے عامہ کو دھوکہ دینے میں ان کی ذلت میں پہلے سے بھی زیادہ اضافہ کیا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ کاروائی جس میں امریکہ نے القاعدہ اور داعش جیسےاپنے کارندوں کو استعمال کیا ، امریکی حکومت کی دھمکیوں کے بعد شروع ہوا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انھوں نے اپنی دھمکیوں کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کی ہے۔