سچ خبریں:فلسطین لبریشن آرگنائزیشن نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت ایک نئے شہری ترقیاتی منصوبے کے تحت مقبوضہ بیت المقدس کو کئی حصوں میں تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے،فلسطین لبریشن آرگنائزیشن نے زور دے کر کہا ہے کہ یروشلم شہر پر صیہونی حکومت کی جانب سے شہر کو آباد کرنے کے لیے بے مثال دراندازی” کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔
پی ایل او سے منسلک زمین کے دفاع اور آبادکاری کے خلاف مزاحمت کے قومی دفتر نے اطلاع دی ہے کہ صہیونیوں کا مقصد فلسطینیوں کی زمینوں کو ضبط کرنا اور یروشلم شہر کو یہودی بنانا ہے،القدس العربی اخبار نے اس دفتر کے حوالے سے کہا ہے کہ صہیونی شہری منصوبہ بندی یروشلم پر مرکوز ہے تاکہ اسے فلسطینی تناظر سے الگ کیا جا سکے اور اس کی تاریخی حقیقت اور آبادیاتی تناظر کو تبدیل کیا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق قدس شہر کی توسیع کا ایک اور ہدف اس شہر کو فلسطین کے دارالحکومت کے طور پر مستقبل میں ہونے والے کسی بھی مذاکرات سے ہٹانا اور قدس ایئرپورٹ کے وجود کو روکنا ہے،رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کا شمالی بیت المقدس کے قلندیا ہوائی اڈے کی زمین پر ہزاروں نئے ہاؤسنگ یونٹس تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس منصوبے میں 11000 رہائشی یونٹس، ہوٹلز، پارکس ،صنعتی، سیاحتی اور تجارتی علاقوں کی تعمیر شامل ہے۔
درایں اثنا فلسطین لبریشن آرگنائزیشن نے کہا کہ یہ منصوبہ کئی دہائیوں میں نافذ کیا جانے والا سب سے بڑا منصوبہ ہے اور اس کا مقصد مشرقی یروشلم کو اس کے شمال اور رام اللہ شہر سے الگ کرنا ہے،آخر میں اس تنظیم نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی بستیوں کی امریکی صدر کی زبانی مخالفت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور زور دیا کہ امریکا ان سرگرمیوں کو روکنے کے لیے اقدام کرے۔