سچ خبریں:فلسطینی عوام کی حمایت اور صیہونی حکومت کی وحشیانہ بمباری سے امریکی شہریوں کو آگاہ کرنے کے لیے نیویارک شہر میں ہزاروں مظاہرین نے مارچ کیا ۔
الجزیرہ کے مطابق نیویارک شہر کے متعدد علاقوں میں مظاہرے کیے گئے اور مظاہرین نے حماس کی حمایت میں آزاد فلسطین کے نعرے لگائے اور فلسطینیوں کی زمینوں پر ناجائز قبضے کے خاتمے اور ان زمینوں سے ان کی واپسی کا مطالبہ کیا۔
نیویارک کا ٹائمز اسکوائر مبینہ طور پر فلسطینی پرچم اٹھائے ہوئے مظاہرین سے بھرا ہوا تھا اور حماس کے حامی مظاہرین نے ایک علامتی اقدام میں سر پر اسکارف پہن رکھے تھے۔ مظاہرین نے دریا سے سمندر تک نعرے لگائے، فلسطین آزاد ہوگا۔
اسی دوران درجنوں افراد نے جمعے کی رات بروکلین میں ڈیموکریٹک سینیٹر چک شومر کے گھر کے سامنے بھی مظاہرہ کیا اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا کیونکہ وہ اسرائیلی حکام سے ملاقات کے لیے مقبوضہ علاقوں کا سفر کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
مظاہروں کے بعد شہر کو ہائی الرٹ کر دیا گیا اور شہر کی سڑکوں پر پولیس اور گشتی دستوں کی موجودگی ایک ایسے دن میں شدت اختیار کر گئی جسے بعض نے فلسطین کے لیے بین الاقوامی یومِ عمل قرار دیا۔ اگرچہ یہ مظاہرہ مکمل طور پر پرامن تھا تاہم آخر کار پولیس اہلکاروں نے مداخلت کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کیا۔
نیویارک جس میں صیہونی حکومت سے باہر دنیا کی سب سے بڑی یہودی برادری آباد ہے، اس سے قبل فلسطینی عوام کے کاز کی حمایت میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کے ساتھ ساتھ حقوق کی حمایت میں بڑے پیمانے پر اجتماعات کا بھی مشاہدہ کر چکا ہے۔