سچ خبریں:صیہونی سابق وزیر خزانہ نے بنجمن نیتن یاہو کی نئی قائم کردہ کابینہ کو صیہونیت کا خاتمہ قرار دیا۔
یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے سابق اعلیٰ عہدیدار اور سابق وزیر خزانہ ایویگڈور لائبرمین نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی نئی کابینہ کا آغاز صیہونیت کا خاتمہ ہے، اخبار کے مطابق سابق صیہونی وزیر خزانہ اور اسرائیل بیٹن پارٹی کے سربراہ ایویگڈور لائبرمین نے کنیسٹ دھڑے کے اجلاس میں بنیامین نیتن یاہو کی نئی قائم کردہ کابینہ کو صیہونیت کا خاتمہ قرار دیا۔
نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف اپنی تند و تیز تقریر میں انہوں نے کہا کہ نتن یاہو کی چھٹی حکومت کا قیام اسرائیلی ریاست کا خاتمہ نہیں بلکہ صیہونیت کا خاتمہ ہے،درایں اثنا صیہونی حکومت کی فوج کے شمالی علاقے کے سابق ڈپٹی کمانڈر صیہونی جنرل ایال بن ریوین نے بھی اس حکومت کی نئی کابینہ کے آغاز پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو کے غیر ذمہ دارانہ فیصلوں سے اسرائیل کی سلامتی کو خطرہ ہے۔
صہیونی فوج کے شمالی علاقے کے سابق ڈپٹی کمانڈر نے ایک ریڈیو انٹرویو میں کہا کہ نیتن یاہو اچھی طرح جانتے ہیں کہ ان کے فیصلے اسرائیل کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے لیے کتنے غیر ذمہ دارانہ ہیں ، انہوں نے صیہونی وزیر خزانہ کی کمان میں موجود افراد اور اسرائیلی فوج کے درمیان ناگزیر تصادم کے بارے میں اپنے خوف اور تشویش کا اظہار کیا۔