سچ خبریں:عرب پارلیمنٹ نے صیہونی حکومت کی نئی کابینہ کی طرف سے مغربی کنارے اور مقبوضہ شہر قدس میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کو تیز کرنے کی کوششوں کی مذمت کی۔
عرب پارلیمنٹ نے مغربی کنارے اور شہر قدس میں صیہونی بستیوں کی تعمیر میں شدت لانے کے حوالے سے صیہونی حکومت کی نئی کابینہ کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ یہ اقدامات بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
عرب پارلیمنٹ نے اپنے بیان میں صیہونی حکومت کے ان اقدامات کے نتیجہ میں خطرات اور تشدد کی لہر تیز ہونے نیز علاقے کے حالات کے بگڑنے کے بارے میں خبردار کیا ہے،مصری اخبار الاحرام کی رپورٹ کے مطابق اس بیان میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے صیہونی حکومت کے بالخصوص مقبوضہ شہر قدس میں آبادکاری کے منصوبوں کو روکنے کے لیے فوری اقدام کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
بیان میں مزید آیا ہے کہ صیہونی حکومت کا مقبوضہ بیت المقدس میں آبادکاری کے منصوبوں کو تیز کرنے کا مقصد اس شہر کے جغرافیائی اور تاریخی تناظر کو تبدیل کرنا اور اسے یہودی بنانا ہے ، عرب پارلیمنٹ کے رکن نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اپنی خاموشی توڑ کر ان نسل پرستانہ جرائم کا مقابلہ کرے اور بین الاقوامی قوانین پر عمل کرتے ہوئے ان جرائم کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔
اس بیان میں قابض حکومت کو بین الاقوامی امن کی مرضی کے سامنے سرتسلیم خم کرنے پر مجبور کرنے اور بین الاقوامی امن کی اتھارٹی کی بنیاد پر قبضے کے خاتمے کے لیے مخصوص وقت پر مفاہمت اور حقیقی مذاکرات کے عمل کے آغاز کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔