سچ خبریں: جہاں اسرائیلی فوج غزہ کے خلاف جنگ میں اپنے اہم مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے، نیتن یاہو اس فوجی شکست کے اپنے سیاسی مستقبل پر ہونے والے اثرات سے بچنے کے لیے ڈرامائی اقدامات کر رہے ہیں۔
انٹر ریجنل اخبار رائے الیوم کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایسے حالات میں کہ اس حکومت کی فوج غزہ کی پٹی میں اپنے 50 روزہ آپریشن میں کوئی قابل ذکر کامیابی حاصل نہیں کرسکی ہے اور نہ ہی اس جنگ سے اسرائیل کو اپنے مطلوبہ اہداف تک پہنچانے کی اس میں صلاحیت پائی جاتی ہے، ایسی صورت حال میں کہ جب اس ناکامی کے نتیجے میں نیتن یاہو کیا سیاسی مستقبل خطرے میں ہے، اس نے ڈرامائی کاروائیوں اور پروپیگنڈے کا سہارا لیا ہے تاکہ اس جنگ میں اپنی بہادری دکھا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ ابھی شروع ہوئی ہے، لیکن نیتن یاہو پہلے ہی شکست کھا چکے
اس سلسلے میں انہوں نے غزہ کے کچھ حصوں میں تعینات صیہونی فوجیوں سے ملاقات کی،ان کے عربی ترجمان اوفیر گینڈلمین کے مطابق انہوں نے فوج کے کمانڈروں اور سپاہیوں کے درمیان ایک تقریر کی نیز دریافت کی گئی حماس کی سرنگوں کا دورہ کیا۔
صہیونی حکام کے خوف اور گھبراہٹ کی وجہ سے دیر سے جاری ہونے والی اس ملاقات کی تصاویر میں نیتن یاہو بلٹ پروف لباس پہنے اور فوجی ٹوپی پہنے ہوئے نظر آ رہے ہیں، خود کو اس طرح ڈھانپے ہوئے ہیں کہ صرف دور سے ہی دیکھا جا سکتا ہے۔
اس حقیقت کے علاوہ کہ یہ پروپیگنڈہ شو اس وقت ہوا جب غزہ کی پٹی میں جنگ بندی قائم ہوئی اور اسرائیل کو یقین تھا کہ فلسطینی مزاحمتی گروپ جنگ بندی میں اپنے وعدوں کی پاسداری کریں گے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے: مشہور یہودی ارب پتی
اس کلپ میں جو انتخابی دور کی پروپیگنڈہ فلموں سے زیادہ تشہیراتی رکھتی ہے، نیتن یاہو غزہ کی پٹی میں چائے پی رہے ہیں تاکہ یہ ظاہر کر سکیں کہ وہ حالات پر قابو پا رہے ہیں۔
دریں اثنا یہ مسئلہ صیہونی حکومت کے اندر سکیورٹی اور فوجی مسائل کے ماہرین اور نظریہ سازوں کے درمیان بھی قابل قبول نہیں ہے۔