سچ خبریں: حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے نیتن یاہو کی بنیاد پرست حکومت کے طرز عمل اور پالیسیوں کے خلاف خبردار کیا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ فلسطینی قوم صیہونی حکومت کی جانب سے بستیوں کی تعمیر کا جواب اپنی مزاحمت میں شدت سے دے گی۔
ہنیہ نے کہا کہ صیہونی حکومت کے رہنماؤں کے موقف اور نقطہ نظر حالات کو ایک دھماکے کی طرف دھکیل دے گا۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے فلسطینی قوم کی ترجیح استقامت اور اتحاد ہے۔
واضح رہے کہ لیکود پارٹی کے سربراہ بنجمن نیتن یاہو نے صیہونی حکومت کی نئی حکومت کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔اس رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو حکومت کی اصل توجہ مغربی کنارے میں بستیوں کی ترقی پر مرکوز ہے۔
لیکود پارٹی نے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا ہے کہ یہودیوں کو مقبوضہ علاقوں میں ناقابل تنسیخ حق حاصل ہے۔اس بیان میں کہا گیا ہے کہ نئی حکومت مقبوضہ علاقوں میں بستیوں کی ترقی کے لیے اقدامات کر رہی ہے جن میں گیلی، نیگیو، دریا گولان اور مغربی کنارے شامل ہیں۔
اس بیان میں صیہونی حکومت کے اتحاد کے ارکان سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں سیکورٹی فورسز کو فلسطینیوں کو دبانے اور ان کے خلاف ضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال سے باز رکھیں۔
کل بدھ نیتن یاہو نے اپنی حکومت کے جنگی وزیر کے طور پر یوو گیلنٹ کا انتخاب کیا۔ صیہونی حکومت کی دائیں بازو اور انتہا پسند حکومت کی افتتاحی تقریب آج بروز جمعرات منعقد ہوگی۔