سچ خبریں:نیتن یاہو نے مغربی کنارے میں ہونے والی جھڑپوں میں اس حکومت کے پانچ فوجیوں کے زخمی ہونے پر ردعمل میں ایران کو اس بدامنی کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
معا ویب سائٹ کے مطابق، انہوں نے مغربی کنارے کے شمال میں واقع تلکرم کیمپ میں ہونے والی شدید جھڑپوں کا ذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فوج مغربی کنارے میں مزاحمت کے گھونسلوں کو ختم کرنے کے لیے اپنا فیصلہ کن کام جاری رکھے گی۔
نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ ایران مغربی کنارے میں دہشت گردی کی لہر کا براہ راست ذمہ دار ہے اور شہادتوں کی کارروائیوں کی حوصلہ افزائی اور مالی معاونت کرتا ہے۔ ہم مزید عزم کے ساتھ اس رجحان کا مقابلہ کریں گے۔
صہیونی فوج نے آج ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ مغربی کنارے کے شمال میں واقع تلکرم میں صبح کی جھڑپوں میں سرحدی یونٹ کے پانچ ارکان زخمی ہوئے ہیں اور ان میں سے تین کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔ اس لڑائی میں صہیونی فوج کا ایک بلڈوزر بھی جل گیا۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب قابض قدس حکومت کے وزیر اعظم ایران کو فلسطینیوں کی مسلح بغاوت کی اصل وجہ سمجھتے ہیں، 31 اگست کو ایک صیہونی آباد کار کی ہلاکت کے بعد انہوں نے دعویٰ کیا بھی تھا کہ اس دہشت گردانہ حملے کی حوصلہ افزائی، رہنمائی اور مالی معاونت ایران اور اس سے منسلک ممالک کرتے ہیں۔
اس سلسلے میں صیہونی حکومت کے چینل 12 نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ شمالی مغربی کنارے میں حماس کی فورسز کی کارروائی تل ابیب حکومت کے سیکورٹی اداروں کے لیے سنگین خطرے کی گھنٹی ہونی چاہیے۔