سچ خبریں: عراقی خبر رساں ذرائع نے مغربی عراق میں امریکی فوجی اڈے پر خوفناک آگ لگنے کی اطلاع دی ہے۔
صابرین نیوز ٹیلیگرام چینل نے اطلاع دی ہے کہ صوبہ الانبار میں عین الاسد ایئر بیس میں آگ لگی اور اس کا ایک بڑے حصہ آگ میں جل گیا۔
سبرین نیوز نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ آگ لگنے کے دوران 30 مسافر ٹریلرز جل گئے۔ ان ٹریلرز کا تعلق دہشت گردی اور نیٹو افواج کے خلاف جنگ میں انبار فرسٹ رجمنٹ سے تھا۔
الرابع نیوز نیٹ ورک نے بھی آگ لگنے کی تصدیق کرتے ہوئے ایک سیکیورٹی ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ فائر فائٹرز آگ بجھانے میں کامیاب ہو گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ آگ بیس کے اندر فورسز کے آرام گاہ اور سونے کی جگہ پر لگی۔
ذرائع نے بتایا کہ آگ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، دعویٰ کیا کہ یہ بجلی کی بندش کی وجہ سے لگی۔
امریکی بیس کو گزشتہ مئی میں راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا تھا۔ یہ حملے چار راکٹوں سے کیے گئے۔ فصل المقوامہ الدولہ کے نام سے مشہور استقامتی گروپ نے بھی حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
اس حوالے سے امریکی اتحاد نے گزشتہ ماہ کی 19 تاریخ کو عین الاسد کے اڈے پر ڈرون حملے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ایک مسلح ڈرون عین الاسد کے علاقے میں داخل ہوا۔ تاہم، اتحاد نے دعویٰ کیا کہ امریکی ایئر ڈیفنس ڈرون کو مار گرانے میں کامیاب رہا ہے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب بعض خبری ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ عین الاسد پر کئی ڈرون نے حملہ کیا تھا۔ یہ حملے لیپ صحرا سے کیے گئے۔ عراق اور شام میں امریکی فوجی اڈوں اور رسد کے قافلوں پر حملوں میں حالیہ مہینوں میں شدت آئی ہے۔