سچ خبریں:مصری وزارت خارجہ نے بدھ کی رات ایک بیان میں اعلان کیا کہ غزہ میں جنگ بندی جمعرات کی صبح 09:30 بجے نافذ ہو جائے گی۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ ایلی کوہن نے اپنے تبصرے میں اعلان کیا ہے کہ قیدیوں کی رہائی کا عمل جمعرات سے نافذ کیا جائے گا۔
صیہونی حکومت کے وزیراعظم کے مشیر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ حکومت مزید قیدیوں کی رہائی کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی میں توسیع کے لیے تیار ہے۔
اس سے قبل حماس کے رہنما موسیٰ ابو مرزوق نے اعلان کیا تھا کہ جن 50 قیدیوں کو رہا کیا جائے گا ان میں سے زیادہ تر غیر ملکی ہیں۔
اس سے قبل فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک نے ایک بیان میں تاکید کی تھی کہ مشکل، پیچیدہ اور طویل مذاکرات کے بعد ہم اعلان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی مدد اور قطری اور مصری فریقین کی بھرپور کوششوں سے ہم 4 دن کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔
اس معاہدے کے مطابق انسانی امداد، طبی امداد اور ایندھن لے جانے والے سینکڑوں خصوصی ٹرک بغیر کسی استثناء کے غزہ کے تمام علاقوں میں داخل ہوں گے۔
حماس نے مزید کہا: 50 اسیر صہیونی خواتین اور 19 سال سے کم عمر کے بچوں کو ان کے اسیران کے ریکارڈ کی بنیاد پر 150 فلسطینی خواتین اور 19 سال سے کم عمر کے بچوں کے خلاف رہا کیا جائے گا۔
اس معاہدے کے تسلسل میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت کے جنگجوؤں اور طیاروں کے حملے اور پروازیں غزہ کے جنوب اور شمال میں جنگ بندی کے چار دنوں کے دوران صبح 10 بجے سے صبح 4 بجے تک 6 گھنٹے کے لیے بند رہیں گی۔ شام