سچ خبریں: بعض عرب ذرائع نے اتوار کی صبح اطلاع دی ہے کہ العمر آئل فیلڈ میں خوفناک دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
مشرقی شام میں اور عراقی سرحد کے قریب واقع آئل فیلڈ امریکی فوجیوں کے جمع ہونے کی جگہ اور قابض افواج کا اڈہ ہے۔
صابرین نیوز چینل نے چند منٹ بعد بریکنگ نیوز میں لکھا کہ عمر آئل فیلڈ میں امریکی فوجی اڈے پر کم از کم 12 راکٹوں سے حملہ کیا گیا۔
گزشتہ ہفتے، سانا نیوز ایجنسی نے اطلاع دی تھی کہ الحسکہ صوبے کے جنوبی ریف پر الشدادی کے علاقے میں امریکی قابض فوجی اڈے کو راکٹ سے نشانہ بنایا گیا تھا۔
شام کے خلاف ایک دہائی کی جنگ کے دوران، امریکہ نے دہشت گردی اور داعش کا مقابلہ کرنے کے بہانے علیحدگی پسند صہیونی کی حمایت کی اور شام کے تیل سے مالا مال علاقوں پر قبضہ کر لیا۔
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ شام میں امریکی فوج کی موجودگی تیل کے کنوؤں کی وجہ سے ہے۔
تیل اور ڈیزل کے علاوہ، امریکی ہفتہ وار بنیادوں پر شامی گندم اور اناج کی بڑی مقدار کو فوجی استعمال کے لیے عراق اسمگل کرتے ہیں، جس کی خبریں میڈیا میں بار بار آتی رہی ہیں۔