سچ خبریں: جو بائیڈن13-16 جولائی کو ریاستہائے متحدہ کے صدر کے طور پر پہلی بار خطے کا دورہ کریں گے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ آج بدھ کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خطے کا دورہ اسرائیلی حکومت کے مفادات کے عین مطابق اور مسئلہ فلسطین کی قیمت پر ہے۔
انہوں نے اناتولیہ خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ جو بائیڈن کے دورے کا مقصد خطے میں تقسیم کو تقویت دینا اور امت اسلامیہ میں بیدار قوتوں کو نشانہ بنانے کے لیے نئی صف بندیوں کی تشکیل کے ذریعے صہیونی منصوبے کی حفاظت کرنا ہے۔
قاسم نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کے مفادات خطے میں امریکی صدور کے تمام سابقہ دوروں کا اصل ہدف رہے ہیں۔ فوجی اتحاد کی تشکیل جس کا اسرائیلی حکومت ایک حصہ ہے نیز بائیڈن کے علاقے کے دورے کے ساتھ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا مسئلہ فلسطین اور مغرب کے قومی مفادات کے لیے ایک اسٹریٹجک خطرہ ہے۔
حماس کے ترجمان نے مزید کہا کہ امریکہ اور صیہونی پالیسیوں کے مخالف ممالک اور جماعتوں کے موقف کو یکجا کرنے کے ساتھ ساتھ مزاحمتی قوتوں کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کیا جائے۔
اسی سلسلے میں لبنانی اخبار الاخبار نے آج لکھا ہے کہ متعدد ثالثوں نے غزہ میں حماس کے رہنماؤں سے رابطہ کیا ہے۔یہ کالیں مصر اور قطر کے حکام نے کی ہیں اور اس کے علاوہ انہیں عید کی مبارکباد بھی دی ہے۔
اس رپورٹ کے تسلسل میں ثالثوں نے حماس سے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ بائیڈن کے فلسطینی علاقوں کے دورے کے دوران کشیدگی پیدا نہ ہو کیونکہ کشیدگی میں اضافے کے غزہ کی پٹی اور حماس پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔