سچ خبریں:انسانی حقوق کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی حکام کی جانب سے مسجد الحرام کے خطیب کو 10 سال قید کی سزا دینے کا اعلان کیا ہے۔
عربی 21 کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی ایک تنظیم اعلان کیا کہ سعودی اپیل کورٹ نے مسجد الحرام کے امام اور خطیب شیخ صالح آل طالب کو 10 سال قید کی سزا سنائی ہے،رپورٹ کے مطابق سعودی حکام نے 48 سالہ شیخ آل طالب کو 7 اگست 2018 کو گرفتار کیا تھا اور ان کی گرفتاری کی وجہ کے بارے میں کوئی سرکاری وضاحت نہیں دی گئی۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق آل سعود حکام نے شیخ صالح آل طالب کو برائی اور اس کے مرتکب افراد سے نمٹنے کے بارے میں ایک خطبہ دینے کی وجہ سے گرفتار کیا، واضح رہے کہ شیخ آل طالب نے ریاض کے ہائی کورٹ اور دیگر صوبوں کی عدالتوں میں بھی تین سال تک جج کے طور پر کام کیا اور گرفتاری سے قبل وہ مکہ مکرمہ کی عدالت میں جج تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں شیخ صالح آل طالب کی آل سعود حکومت کی جیل میں من مانی نظربندی کو چار سال گزر جانے پر سوشل میڈیا پر ان کے ساتھ یکجہتی کی مہم شروع کی گئی، جس میں صارفین کا کہنا تھا کہ آل طالب کو اس لیے گرفتار کیا گیا کیونکہ انہوں نے اپنے خطبات میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی پالیسی پر تنقید کی تھی۔