سچ خبریں:سعودی عرب میں جبر میں اضافے پر زور دیتے ہوئے ایک تحقیقی مرکز نے اعلان کیا کہ یہ ملک محمد بن سلمان کے دور میں آزادی اظہار رائے پر پابندی اور سیاسی آزادی کے فقدان کی وجہ سے ایک پولیس اسٹیٹ بن گیا ہے۔
کوئنسی سینٹر فار اسٹڈیز نے اعلان کیا کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے دور میں آزادی اظہار رائے پر پابندی اور اپنے ناقدین اور مخالفین کو دبانے کی وجہ سے یہ ملک ایک پولیس اسٹیٹ بن گیا ہے، سعودی لیکس کے مطابق اس تحقیقی مرکز نے ایک تجزیاتی کالم میں لکھا ہے کہ سعودی عرب پر طویل عرصے سے آمرانہ حکومت رہی ہے لیکن گزشتہ چند سالوں میں سعودی عرب پہلے سے زیادہ پولیس اسٹیٹ بن گیا ہے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ سعودی حکام بولنے کو جرم سمجھتے ہیں اور اپنے مخالفین کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کرتے ہیں نیز کسی قسم کی تنقید یا ردعمل کو قبول نہیں کرتے ہیں، سعودی حکام کی جانب سے گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے اور زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے ہزاروں سعودی شہریوں اور ناقدین کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے بہت سے جھوٹے الزامات کی وجہ سے اب بھی آل سعود کی جیلوں میں ہیں۔
تحقیقاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے شاہی دفتر نے اپنی سائبر آرمی کے ذریعے انٹرنیٹ پر مہم شروع کی ہے اور جو بھی آل سعود کی پالیسیوں پر تنقید کرتا ہے اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جاتی ہے، یہ انٹرنیٹ کے ذریعے حکومت کے راستے میں آنے والے کسی بھی شخص کی نشاندہی کرتے ہیں اور اسے غدار تصور کرتے ہیں۔