سچ خبریں:لبنانی صدر نے ایک اطالوی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنے ملک کو آزاد کرانے میں حزب اللہ کے کردار کے سلسلہ میں گفتگو کی۔
لبنان کے صدر میشل عون نے منگل کے روز اطالوی اخبار لا ریپبلیکا کو انٹرویو دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ حزب اللہ تحریک کا اس ملک میں سلامتی کی حقیقت پر کوئی اثر نہیں ہے،عون نے زور دے کر کہا کہ حزب اللہ نے جنوبی لبنان کو اسرائیلی قبضے سے آزاد کرایا ہے اور یہ تحریک لبنانی عوام کا حصہ ہے جنہوں نے صیہونی حکومت کے ہاتھوں نقصان اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قبضے کے خلاف مزاحمت دہشت گردی نہیں ہے،انہوں نے مزید کہا کہ لبنان جنگ کے سائے میں نہیں ہے، لیکن ملک اور شام کے کچھ حصے اب بھی صیہونیوں کے قبضے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک بار جب ہم ان زمینوں کو آزاد کر لیں گے اور مزید کوئی فوجی تنازعہ نہیں ہو گا تو اسرائیل کے ساتھ حقوق، قومی خودمختاری نیز زمین اور پانی کی آزادی کے تحفظ کے لیے بات چیت شروع ہو سکتی ہے۔
النشرہ چینل کے مطابق لبنانی صدر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ بیروت کی بندرگاہ میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے انصاف پر یقین رکھتے ہیں اور تحقیقات کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جانا چاہیے۔