سچ خبریں:جہاد اسلامی فلسطین کے پولیٹیکل بیورو کے ایک رکن نے کہا کہ "شہید سلیمانی” کی خدمات کو یاد رکھنے کے لیے مزاحمتی تحریک نے "قاسم” میزائل بنایا،انہوں نے کہا کہ اسرائیل اس سے کہیں زیادہ کمزور ہے جتنا کچھ لوگ سمجھتے ہیں۔
فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے صہیونی حکومت کے ساتھ 12 روزہ لڑائی کے دوران اپنی اعلی میزائل طاقت کا مظاہرہ کیا، مزاحمت نے جنگ کے دوران نئے میزائلوں کی نقاب کشائی کی، وہ میزائل جو صیہونی حکومت کے خلاف جنگ کے دوران پہلی بار استعمال ہوئے تھے، مزاحمتی گروپوں کے ذریعہ نقاب کشائی کردہ ایک میزائل "عیاش 250” میزائل ہے، اس میزائل کا نام شہید "یحیی عیاش” کے نام پر رکھا گیا ہے ، جو عزالدین قاسم کی بٹالین کے بانی شہدائے میں سے ایک ہیں۔
اس کے علاوہ ، سورڈ القدس کی 12 روزہ جنگ کے دوران فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کی عسکری ونگ ، سرایا القدس کے ترجمان ابو حمزہ نے شہید سلیمانی کے نام سے منسوب ایک نیا میزائل جس کا نام قاسم ہے ، کی نقاب کشائی کا اعلان کیا،سرایا القدس کے ترجمان نے زور دے کر کہاکہ یہ نیا اور جدید میزائل صیہونی حکومت کے ساتھ "سورڈ آف القدس” جنگ کے دوران پہلی باراستعمال ہوا ہے۔ اس سلسلے میں جہاد اسلامی فلسطین تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن "خالد البطش کا کہنا ہے کہ چونکہ قدس دنیا کے مسلمانوں کا پہلا قبلہ ہے ، لہذا مسئلہ ٔفلسطین عالم اسلام کا سب سے مرکزی مسئلہ ہے اس لیےیہ نہیں کہا جاسکتا کہ غزہ کی 12 روزہ جنگ کے دوران حاصل فتح صرف اسی فلسطینیوں کی فتح ہے ۔
انھوں نے مزید کہا کہ بلاشبہ یہ فتح اسلامی و عرب امت نیز تمام آزاد منش اقوام کی فتح ہےاگرچہ اس میں کوئی شک نہیں کہ صہیونی حکومت کے خلاف فلسطینی مزاحمتی تحریک فرنٹ لائن پر ہے جس کی وجہ سے وہ قدس کے قابضوں کو براہ راست شکست دے سکتی ہے اور جب ان کی فتح ہوگی توامت مسلمہ بھی فاتح ہوگی کیونکہ مزاحمت کی طاقت عرب دنیا اور عالم اسلام کے لئے فتح ہے۔