سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں پیش قدمی کے بارے میں صہیونی دشمن کے پروپیگنڈے کے باوجود مزاحمتی قوتیں رات کے وقت ان جارح عناصر کو نشانہ بنا کر صہیونی فوج کو خصوصی پیغام دے رہی ہیں۔
المیادین چینل کی ویب سائٹ نے غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے زمینی حملے کی میدانی پیشرفت پر رپورٹ شائع کرتے ہوئے لکھا کہ زمینی حملوں کے آغاز اور اس علاقے میں صیہونی فوج کی کاروائیوں میں توسیع کے گیارہ دن گزر جانے کے بعد،صیہونی غاصب ابھی تک غزہ کی پٹی کے شمالی حصے کے شہری علاقوں میں داخل نہیں ہو سکے ہیں جبکہ فلسطینی مزاحمتی قوتیں گزشتہ دنوں تنازع کے مختلف محوروں میں جارح عناصر کو شدید ضربیں لگانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ پر زمینی حملے کے بارے میں صیہونی باشندے کیا کہتے ہیں؟
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن کے آغاز اور غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کو ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے اور اس علاقے میں زمینی حملے کے آغاز کے چند دنوں کے بعد بھی قابض فوجیں مقبوضہ علاقوں کی سرحدوں کا پار نہیں کر سکی ہیں۔
المیادین نے مزید کہا کہ جارح فوجیں کئی علاقوں سے پسپائی اختیار کر چکی ہیں جبکہ وہ بکتر بند گاڑیوں اور ٹینکوں کے ساتھ دراندازی کی کوشش کر رہے تھے، خاص طور پر الزیتون محلے کے مشرق میں اور اس کے جنوب میں۔
قابضین کی جانب سے گذشتہ چند دنوں میں غزہ کے بعض علاقوں میں زمینی پیش قدمی کی تصویریں شائع کرنے کے بعد، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران وہ بیت حانون، بیت لاہیا یا مشرقی رہائشی علاقوں اور غزہ شہر کے مغربی مضافات میں نئی دراندازی کی تصویر شائع نہیں کر سکے۔
صہیونی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی فوجیوں کی بڑی تعداد کی ہلاکت کے علاوہ غزہ کی لڑائی میں زخمیوں کی تعداد 350 سے زائد ہو گئی ہے جن میں سے 150 کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے میدان جنگ سے نکال لیا گیا ہے،اس کا مطلب ہے کہ لڑائی سے انفنٹری بٹالین کا نصف نکل چکا ہے۔
صہیونی فوج کے کمانڈر نئے ذیلی محور کی تشکیل کی تلاش میں ہیں، خاص طور پر اس لیے کہ انہیں مغربی محور میں العطاطرا ،الشاطی کیمپ اور الکرامہ کی رکاوٹ کو عبور کرنے میں گھسنے اور آگے بڑھنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
مزاحمتی قوتیں غزہ کے رہائشی علاقوں اور گلیوں کی تفصیلات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے رات کو دیکھنے والے آلات کا استعمال کرتی ہیں اور صہیونی عناصر کو نشانہ بنانے کے لیے رات کا سہارہ لیتی ہیں۔
شائع شدہ ویڈیوز میں رات کے اندھیرے میں صیہونی حکومت کے ٹینکوں کو نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جو صیہونی حکومت کو یہ پیغام دیتا ہے کہ قابض افواج رات کو بھی آرام سے نہیں رہ سکتیں اور یہ سمجھتی ہیں کہ مزاحمتی قوتیں انہیں نشانہ بنانے سے قاصر ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا صیہونی فوج حماس کو شکست دے سکتی ہے؟ صیہونی فوج کا کیا کہنا ہے؟
غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں جارح قوتیں جتنی آگے بڑھ رہی ہیں، مزاحمتی فورسز کے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے راکٹوں اور ان کے مارٹروں کی زد میں آرہی ہیں،فلسطینی فورسز صہیونی فوجیوں کے اجتماعات اور ان کے ہتھیاروں کو نشانہ بنانے کے لیے مختلف مارٹر بالخصوص 120 ایم ایم مارٹر استعمال کرتی ہیں۔